لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مشتاق احمد کمزور پاکستانی پلاننگ پر ناتجربہ کاری کی آڑ لینے لگے۔
ویڈیو لنک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق احمد نے کہا کہ انگلینڈ میں یاسر شاہ کے ساتھ نوجوان بولرز کھیل رہے ہیں لہذا ان کی ذمہ داری میں بھی اضافہ ہوا ہے، پہلے محمد عامر اور دیگرسینئر بولرز رنز روک لیتے تھے تو لیگ اسپنر کو اٹیک کرنے کا موقع ملتا، ساؤتھمپٹن میں تیز ہوا اور وکٹ فلیٹ ہونے کی وجہ سے انگلش بیٹسمینوں کو حاوی ہونے کا موقع ملا۔
اسکواڈ میں ان فارم سہیل خان اور تجربہ کار وہاب ریاض کی موجودگی کے باوجود واجبی کارکردگی دکھانے والے نسیم شاہ کو لگاتار تینوں ٹیسٹ کھلانے اور ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ نوجوان پیسر کو پہلے میچ میں زیادہ بولنگ کا موقع نہیں ملا، دوسرے میں بارش کی مداخلت رہی، تیسرے میں زیادہ اوورز کروائے، ان کی صلاحیتوں کو احتیاط سے استعمال کرتے ہوئے مستقبل کیلیے تیار کیا جارہا ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ سیکھنے کے لیے کھیلنا بھی ضروری ہے، تیسرے میچ میں تیز ہوا اور مشکل صورتحال میں بولنگ سے بھی انھوں نے سیکھا ہوگا، مشکل کنڈیشنز میں جتنی بولنگ کریں وہ اتنے ہی اچھے بولر بنیں گے۔
ایک سوال پر مشتاق احمد نے کہا کہ کوچز ہر ممکنہ صورتحال کے مطابق پلان بنا کر دیتے ہیں لیکن اس پر گراؤنڈ میں عمل درآمد کھلاڑیوں کا کام ہے،ہم تمام پلیئرز خاص طور پر نوجوانوں پر محنت کر رہے ہیں، یقین ہے کہ یہی کھلاڑی ہمیں میچز جتوائیں گے لہذا اگر یہ ناکام ہوئے تو ہم کوچز اس کی ذمہ داری بھی لیتے ہیں، یہی اونرشپ کہلاتی ہے۔