نیویارک (جیوڈیسک) امریکہ نے مبینہ طور پر اسلحے کے پھیلاو کی سرگرمی میں ملوث ہونے کے لیے شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ ان پابندیوں سے شمالی کوریائی فوج کی سٹریٹیجک راکٹ فورس کے علاوہ دو بینک اور تین شپنگ کمپنیاں متاثر ہوں گی جو کہ مبینہ طور پر اسلحے کی تجارت میں شامل ہیں۔
اس کے تحت امریکی شہریوں اور کمپنیوں کو شمالی کوریا کی مندرجہ بالا کمپنیوں سے کسی قسم کے لین دین پر پابندی ہوگی۔خیال رہے کہ شمالی کوریا پر پہلے سے ہی بہت سے ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے مختلف قسم کی پابندیاں عائد ہیں۔
سٹرٹیجک راکٹ فورس پر گذشتہ سال میزائل کے کئی تجربے کرنے کے الزامات ہیں جبکہ شپنگ کمپنیوں پر غیر قانونی طور پر ہتھیار لانے لے جانے کا الزام ہے اور یہ شپنگ کمپنیاں پہلے سے ہی پابندیوں کی زد میں آنے والی کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہیں۔امریکی وزرات خزانہ نے ایسے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں جن کے بینک پر پہلے سے ہی پابندیاں عائد ہیں۔
اس نئی پابندی کے تحت امریکہ کی بلیک لسٹ میں شامل کمپنیوں اور افراد کے امریکہ میں اثاثے کو منجمد کر دیا جائےگا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں سے کتنوں کے کتنے اثاثے امریکہ میں ہیں۔
دہشت گردی اور مالی انٹیلیجنس کے نائب وزیر آدم زوبین نے کہا ’شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام کو پھیلانے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اور روایتی ہتھیاروں کے پھیلاو کے سبب بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔‘ جن پانچ افراد پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں سے دو شام اور دو ویت نام میں ہیں اور وہ ٹیچن کمرشل بینک کے نمائندے ہیں اور یہ بینک پہلے سے ہی امریکہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
یہ بینک کوریا کی مائننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ٹریڈنگ کارپوریشن کے لیے مالی سرگرمیاں انجام دیتا ہے اور یہ شمالی کوریا کے اسلحے کی برآمدات کے لیے ذمہ دار ہے۔شمالی کوریا کے فارن ٹریڈ بینک کا ایک نمائندہ جو روس میں مقیم ہے وہ بھی نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔ جبکہ یہ بینک بھی امریکہ کی پابندیوں کی زد میں ہے۔