لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں شادی تقریبات سے متعلق ترمیمی بل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کہتے ہیں گھر میں ہونے والی شادی کی تقریبات میں ون ڈش یا دس بجے کی پابندی نہیں ہے۔
شادی والے گھر کے اندر ون ڈش کی پابندی ہے یا نہیں ، دس بجے کے بعد تقریب جاری رکھ سکتے ہیں یا نہیں۔ بارات آنے پر ڈھول بجے گا یا باجا یا دونوں پر ہی پابندی ہوگی۔ پنجاب میں شادی تقریبات سے متعلق ترمیمی بل پر شہری کنفیوژ ہوکر رہ گئے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پیر سید علی گیلانی ایڈووکیٹ نے نیا قانون چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ چادر اور چار دیواری کا تحفظ مجروح ہوا ہے۔ عدالت قانون پر عملدرآمد رکوائے جبکہ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کہتے ہیں گھر میں ون ڈش یا 10 بجے کی پابندی نہیں ہے۔
پنجاب اسمبلی کے پاس کیے قانون پر عوام شش و پنج کا شکار ہیں جس کے لیے آگاہی مہم چلانا اور تحفظات دور کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔