ہفتے کے روز گھروں میں ہی رہیں طالبان کی دھمکی

Taliban

Taliban

افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) صداراتی انتخابات سے تین روز قبل شدت پسند تحریک طالبان نے افغانستان میں پولنگ کے دن حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ طالبان نے عوام سے انتخابات کے دن باہر نہ نکلنے کا کہا ہے۔

طالبان نے پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ طالبان کے پیغام میں شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

افغانستان میں طالبان کی دھمکی کے بعد انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ کئی سیاستدانوں کا موقف ہے کہ صورتحال اس قدر سنجیدہ اور نازک ہو چکی ہے کہ ان حالات میں رائے شماری کا منسوخ کیا جانا ہی بہتر ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق ہفتہ اٹھائیس ستمبر کو انتخابات کے موقع پر سلامتی کے 72 ہزار سے زائد اہلکار حفاظت پر مامور ہوں گے۔ اس موقع پر نوے لاکھ اہل افغان ووٹرز سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک کے نئے سربراہ مملکت کو منتخب کرنے کے لیے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔

پولیس کے کچھ دستوں کو تو منگل 24 ستمبر کو ہی چند مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کر دیا گیا۔ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران طالبان کی شدت پسندانہ کارروائیوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ خاص طور پر دارالحکومت کابل میں کئی حملے کیے گئے۔

افغانستان کے غیر جانبدار اور آزاد انتخابی کمیشن نے اس صورتحال میں ملک بھر کے پانچ ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملکی دستوں نے کہا ہے کہ تقریباً چار سو پولنگ اسٹیشنز کو مناسب تحفظ فراہم کرنا ان کے بس میں نہیں۔

طالبان انتخابات کے مخالف ہیں اور ماضی میں بھی وہ پولنگ اسٹیشنز، انتخابی جلسوں اور امیدواروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ تقریباً نصف افغانستان کا انتظام طالبان کے ہاتھوں میں ہے۔ ہفتے کو ہونے والے انتخابات میں 70 سالہ موجودہ صدر اشرف غنی کے جیتنے کے امکانات سب سے زیادہ ہیں۔