نیو یارک (جیوڈیسک) زیادہ چھٹیاں اور کم کام کس کا شوق نہیں تو جناب دنیا کے امیر ترین شخص نے ایسے لوگوں کی خواہش کو سامنے رکھتے ہوئے تجویز پیش کی ہے کہ ہفتے کے دوران کام کرنے کے لیے صرف 3 دن رکھے جائیں باقی دن لوگ تفریح کریں اور اپنے خاندان کے ساتھ گزاریں اس سے زندگی زیادہ بہتر ہو جائے گی۔
کارلس سلم کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ ایسا ممکن ہے کیوں کہ صرف مشینیں ہی 24 گھنٹے کام کرسکتی ہیں تاہم لوگ اس بات کے مستحق ہیں کہ انہیں تفریح، اپنی فیملی اور مزید جاب ٹریننگ کے لیے وقت ملنا چاہئے جس سے ان کی کارگردگی میں بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تبدیلی سے نہ صرف نوجوانوں کوورک فورس کا حصہ بنانے کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ معیشت پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے،یہ علم رکھنے والوں اور تجربہ کاروں کا دور ہے اور جب انسان 60 سال سے اوپر جاتا ہے تو اس کے پاس زیادہ علم اور تجربہ آ جاتا ہے۔
کارلس سلم کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 3 دن کام کرنے سے آپ کے پاس اپنے لیے زیادہ وقت دستیاب ہوگا اور آپ کو اس کے لیے ریٹائرڈ ہونے کا انتظارنہیں کرنا پڑے گا، سلم کی تجویز کے مطابق لوگ دن بھر میں 11 گھنٹے کام کریں جبکہ ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 75 سال کر دی جائے۔
واضح رہے کہ کارلس سلم اس وقت 83 ارب ڈالر کے مالک ہیں اور انہوں نے دنیاکے امیر ترین شخص ہونے کا تاج مائیکروسوفٹ کے موجد بل گیٹس سے چھینا ۔