اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت دفاع کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی اے ایف بیس لاہور نے وی وی آئی پی بوئنگ طیارہ صرف 84 لاکھ روپے میں نیلام کر دیا۔ آڈٹ حکام نے طیارے کی نیلامی کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت دفاع معاملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے۔ وزارت دفاع کی آڈٹ رپورٹ 13-2012 میں انکشاف کیا گیا ہے۔
کہ پی اے ایف بیس لاہور نے 2008 میں وی وی آئی پی بوئنگ طیارہ 84 لاکھ روپے میں ایک شہری کو فروخت کر دیا۔ ایئرفورس دستاویزات کے مطابق نیلامی کے وقت طیارہ اچھی حالت میں تھا۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوئنگ طیارہ بولی کی کم سے کم رقم مختص کیے بغیر نیلام کیاگیا۔
طیارے کی بک ویلیو ریکارڈ پر نہیں، فروخت میں خزانہ ڈویژن کی مشاورت شامل نہیں،طیارے کی قیمت خرید آڈٹ کو فراہم نہیں کی گئی اور جہاز کی ملکیت واضح نہیں۔ ائیرفورس حکام نے آڈٹ اعتراض کے جواب میں کہا کہ طیارے کو ٹھکانے لگانے سے پہلے ائیر ہیڈ کواٹرز میں معاملے کا جائزہ لیا گیا تھا۔
جس کے بعد لاہور ائیرفورس بیس کو مشورہ دیا گیا کہ طیارہ نیلام کیا جائے جب کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کارپوریشن نے طیارے کی 6 سالہ انسپکشن کرنے سے انکار کیا تاہم آڈٹ حکام کو اس کا ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ آڈٹ آبزرویشن کے مطابق طیارے کی نیلامی شفاف نہیں، اور جہاز کو خلاف ضابطہ ٹھکانے لگایا گیا، طیارے کی نیلامی کرنے کا اختیار ڈائریکٹر جنرل ڈیفنس پرچیز کو ہے، نہ کہ پی اے ایف کو۔ آڈٹرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع معاملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے۔