تحریر : رشید احمد نعیم پاکستان کے مقبول ترین آرمی چیف جناب محترم جنرل راحیل شریف اپنے فرائض منصبی انتہائی احسن، شاندار، یادگار اور باوقار انداز میں سر انجام دینے کے بعد آرمی چیف کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے اور ان کی جگہ جناب محترم جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب نے پاکستان آرمی کی کمان سنبھال لی۔ کمان کی تبدیلی کی تقریب جی ایچ کیو ہاکی سٹیڈیم راولپنڈی میں ہوئی، سبکدوش ہونے والے سپہ سالار راحیل شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو کمانڈ کین پیش کی اور یوںجنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو روایتی چھڑی پیش کرکے پاک فوج کی کمان ان کے حوالے کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کمانڈ کین لینے کے بعد سبکدوش ہونے والے جنرل راحیل کو سلامی دی اور ہاتھ ملایا ۔تقریب کے بعد سابق جنرل راحیل شریف فوجی افسران اور وفاقی وزرا کے درمیان گھل مل گئے۔ اس سے قبل تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ جنرل راحیل شریف اور جنرل قمر جاوید باجوہ جب سٹیڈیم میں پہنچے تو ان کا بھرپور انداز میں استقبال کیا گیا۔نئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ٹین کور کی کمانڈ بھی کر چکے ہیں۔ تقریب میں وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، خواجہ آصف، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، اشفاق پرویز کیانی، عبدالقادر بلوچ، ایئر چیف مارشل سہیل امان سمیت ارکان کابینہ و زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے چوتھے سربراہ ہیں۔جنرل قمرجاوید باجوہ پاک فوج کے 16ویں سربراہ ہوں گے۔ نئے آرمی چیف بہت تجربہ کار آفیسر ہیں۔آپ نے 24 اکتوبر 1980 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ جنرل قمرجاوید باجوہ 16 بلوچ رجمنٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔جنرل قمر جاوید کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کے گریجویٹ ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹری کیلی فورنیا کے امریکہ کے فارغ التحصیل ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے بھی گریجویٹ ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ انفنٹری اسکول میں انسٹرکٹر کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کورکمانڈر روالپنڈی کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ انسپکٹر جنرل ٹریننگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ آرمی کی کمان کی تبدیلی کو ملک بھر میں تما م حلقوں کی طرف سے سراہا جا رہا ہے۔جس پُروقار اور شاندار انداز میں اس تبدیلی کی تقریب کا انعقاد ہوا ہے۔
دشمن پر اس کی” دھاک” بیٹھ گئی ہے۔ہمارے ازلی دشمن بھارت کو ایک مضبوط اور طاقت ور پیغام گیا ہے کہ اس وقت سیاسی جماعتیں اور فوج وطن ِ عزیز کی سلامتی اور دفاع کے لیے ایک ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو بری فوج کا سربراہ بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو دنیا کی بہترین فوج کی کمان کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے پر جنرل قمر جاوید باجوہ کو مبارکباد ددیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیاگیا ہے ۔ بیان میں پاکستان کی بری فوج کی سپہ سالاری سے سبکدوش آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور وطن کے دفاع کے لئے ان کے کردار کو بھی سراہا گیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دہشتگردی کے خاتمے اور قیام امن کے لئے جنرل راحیل شریف نے تاریخ ساز کردار کیا ہے۔ جس پر پوری قوم کو فخر ہے اور قیام امن کے لئے ان کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Asif Zardari
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے رہنما آصف زرداری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو پاک فوج کی کمان سنبھالنے پر مبارک دی۔انہوں نے کہا بھارتی جارحیت کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں بھی پیپلز پارٹی پاک فوج کے ساتھ ہے۔ان کے علاوہ دیگر سیاسی قائدین عمران خان،خورشید شاہ، یوسف رضا گیلانی ۔مریم نواز ، شاہ محمود قریشی اور چوہدری شجاعت نے بھی جناب محترم جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین اور محترم جناب جنرل قمر جاوید باجوہ کو مبارک دی۔وطن عزیز کے لیے یہ بات بہت خوش آئند ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر سب کو اتفاق ہے ۔جنرل قمر جاوید باجوہ ایک تجربہ کار اور متحرک آفیسر ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے بعد اپنا دفتر سنبھال لیا اور اپنے پہلے ہی روز انہوں نے پشاور اور شمالی وزیرستان کا دورہ کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو دورہ پشاور اور شمالی وزیرستان کے دوران فاٹا، خیبرپختونخوا اورمالاکنڈ کی سیکورٹی صورتحال جب کہ آپریشنز، بحالی وتعمیرنو کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور دہشت گردی کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیاں برقرار رکھیں گے جب کہ دہشت گردوں کو ہرگز واپس آنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پیز کی واپسی مقررہ وقت پر مکمل ہوگی۔اس سے قبل جب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پہلے جی ایچ کیو پہنچے تو انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جب کہ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ مگرافسوس کی ہمارا میڈیا اس موقع پر بھی ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کر رہا ہے ۔ جس کی تازہ مثال جنرل زبیر محمود اور جنرل قمر باجوہ کی حسین نواز سے ملاقات کی غیر ذمہ دارانہ خبر ہے۔ جس کی پاک فوج کے ترجمان نے پُرزور الفاظ میں تردید کی ہے، اس ضمن میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات اور نئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسین نواز سے کوئی ملاقات نہیں کی۔ترجمان نے واضح کیا کہ میڈیا اورسوشل میڈیا پر ان دونوں افسران کی حسین نواز سے ملاقات سے متعلق جو من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں وہ سرا سر جھوٹ پر مبنی ہیں۔۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر جو خبریں آئی ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں۔واضح رہے کہ ایک سینئرصحافی و تجزیہ نگار نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی، آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے بحریہ ٹائون فیز 8 کے ایک گھر میں میٹنگ ہوئی ہے۔ بعد ازاں پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے اس دعویٰ کو جھٹلادیا اور واضح کیا کہ حسین نواز سے آرمی چیف یا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ۔ میڈیا کو ایسا ہر گز نہیں کرنا چاہیے۔ اپنی صحافتی اور اخلاقی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے