مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اتوار کی شام ایک فلسطینی نوجوان نے اپنی گاڑی کی ٹکر سے تین اسرائیلی فوجی زخمی کر دیے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔
ایک فلسطینی نوجوان نے ’’گوش عتصیون‘‘ روڈ پر بیت لحم اور الخلیل شہروں کے درمیان اپنی گاڑی سڑک پر کھڑے اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں بارڈر فورس کے تین اہلکار زخمی ہوگئے۔ اس موقع پرموجود اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہری پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا۔
امدادی کارکنوں اور طبی عملے کو زخمی فلسطینی کے قریب جانے سے روک دیا گیا اور وہ کئی گھنٹے تک بے یارو مدد گار رہنے کے بعد دم توڑ گیا۔
عبرانی اخبار ’معاریو‘ کی ویب سائیٹ اور نیوز پورٹل ’’وللا‘‘ کے مطابق فلسطینی نوجوان نے الخلیل کے شمالی قصبے بیت امر میں تین اسرائیلی فوجی کچل ڈالے۔ اس موقع پر ایک فوجی نے حملہ آور فلسطینی پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 23 سالہ خلیل خالد علیان اخلیل شہید ہوگیا۔ شہید کا آبائی تعلق بیت امر قصبے سے ہے۔
واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔ شہید فلسطینی کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ القدس کے دوران اب تک 262 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں 78 فلسطین شہداء کا تعلق الخلیل شہر سے ہے۔ فلسطینیوں کی انفرادی مزاحمتی کارروائیوں کے نتیجے میں 42 صہیونی ہلاک اور 680 زخمی ہوئے ہیں۔ فدائی حملوں میں 100 کارروائیاں گاڑیوں تلے کچلے جانے کی شکل میں کی گئیں۔