مغرب کے ساتھ دلیرانہ نرم روی کا مظاہرہ کیا جائے: خامنہ ای

Khamenei

Khamenei

تہران (جیوڈیسک) درست سفارتی اقدامات کا مخالف نہیں، بین الاقوامی تعلقات میں لچکدار اور منطقی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے، سپریم لیڈر کا پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کے اجلاس سے خطاب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو مغرب کے ساتھ جوہری پروگرام کے معاملے پر دلیرانہ نرم روی اختیار کرنی چاہیے اور بین الاقوامی تعلقات میں لچکدار، درست اور منطقی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

علی خامنہ ای نے یہ بات پاسداران انقلاب کے کمانڈروں کے ساتھ ایک اجلاس کے دوران تقریر میں کہی۔ انھوں نے واضح کیا کہ وہ درست سفارتی اقدامات کے مخالف نہیں ہیں۔ سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ لچکداری ظاہر کرنے اور دائو پیچ تبدیل کرنے والے پہلوان کو اپنے حقیقی مقاصد نہیں بھولنے چاہئیں۔ ایرانی رہبر کا یہ بیان اصلاح پسند صدر حسن روحانی کے انتخاب اور اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ کے بعد سامنے آیا ہے۔

حسن روحانی نے اپنے انتخاب کے بعد کہا تھا کہ وہ مغرب کے ساتھ لچکدار حکمت عملی اپنائیں گے۔ ایران کے جوہری مذاکرات کاروں کے سابق ترجمان حسین موسویان نے اردن ٹائمز میں لکھا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر حسن روحانی کو امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے گرین سگنل دے دیا ہے۔

انھوں نے لکھا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر حسن روحانی کی نئی انتظامیہ کو امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے اجازت نامہ جاری کر دیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات میں طویل عرصے سے جاری کشیدگی کا خاتمہ کیا جا سکے۔