ڈھاکا (جیوڈیسک) بنگال ٹائیگرز کی خراب پرفارمنس سے مشفیق الرحیم کی کپتانی بھی داؤ پر لگ گئی۔ دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد بی سی بی کی جانب سے سخت فیصلوں کا امکان ہے، نئے کوچ ہتھورا سنگھے کا ہنی مون پیریڈ بھی ختم ہوگیا، کرکٹ آپریشن چیف اکرم خان نے ان سے بھی جواب طلب کرنے کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی ٹیم کیلیے رواں برس کافی مایوس کن ثابت ہوا ہے جس میں نہ صرف وہ کامیابیوں کو ترس رہی ہے بلکہ کئی مرتبہ خود اس نے اپنے ہاتھوں سے فتح کا موقع گنوایا ہے، ویسٹ انڈیز کے خلاف ابتدائی ون ڈے میں بھی مضبوط پوزیشن کے باوجود وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھا پایا جبکہ دوسرے میچ میں تو پوری ٹیم 70 پر ڈھیر ہوگئی۔
رواں برس کے آغاز میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میں سری لنکا کو بنگال ٹائیگرز نے اس وقت انتہائی مشکل میں ڈال دیا تھا جب اس کی صرف 67 کے اسکور پر 8 وکٹیں اڑا دی تھیں لیکن پھر ڈراپ کیچز اور خراب فیلڈنگ سے تشارا پریرا کو سنبھلنے کا موقع دیا جنھوں نے 57 بالز پر 80 رنز جڑ کر اپنی ٹیم کو 180 تک پہنچایا اور بنگلہ دیش یہ مقابلہ 13 رنز سے ہار گیا تھا۔ اس طرح کے واقعات اور بھی کئی میچز میں پیش آئے، اس صورتحال نے کپتان مشفیق الرحیم پر دباؤ بڑھا دیا، ان کی قیادت پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
ویسٹ انڈیز سے واپسی پر اس حوالے سے بورڈ کی جانب سے سخت فیصلوں کا امکان ہے۔ ویسٹ انڈیز کا یہ دورہ نئے کوچ ہتھورا سنگھے کے لیے بھی پہلی آزمائش تھی جس میں وہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے اور ان سے بھی باز پرس کی جائے گی۔ بی سی بی کے ڈائریکٹر کرکٹ اکرم خان کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز سے واپسی پر ہم مل کر بیٹھیں گے اور تمام لوگوں سے اس خراب کارکردگی پر جواب طلب کیا جائے گا۔