شارجہ (جیوڈیسک) متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں ویسٹ انڈیز ،پاکستان کی طرف سے دوسرے بین الاقوامی ایک روزہ میچ میں دیا گیا 337 رنز کا ہدف عبور نہ کرسکا اور نتیجے کے طور پر پاکستان 59 رنز سے یہ میچ جیت گیا ۔ویسٹ انڈیز نے سات وکٹس کے نقصان پر 278 رنز بنائے۔
میچ جیتنے سے ساتھ ساتھ پاکستان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز بھی صفر کے مقابلے میں دو سے اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گیا۔
تین سو سینتیس رنز کا اسکور ،ویسٹ انڈیز کی اب تک کی کمزور کارکردگی کودیکھتے ہوئے تجزیہ نگاروں کی نظر میں پہلے ہی مشکل سے طے ہوتا نظرآرہا تھا اور بالاخر ہوا بھی یہی کہ ویسٹ انڈیز 338 کا ہدف عبور نہ کرسکا۔
پاکستان یہ میچ زیادہ مارجن سے اور کم وقت میں جیت سکتا تھا اگر پاکستانی کھلاڑی کمزور بالنگ ، فیلڈنگ اور بار بار کیچ چھوڑنے سے اجتناب برتے۔
پاکستان کی طرح ویسٹ انڈیز کی اننگز کا آغاز بھی اچھے انداز میں نہیں ہوا اور تین رنز کے مجموعی اسکور پر ہی ویسٹ انڈیز کی پہلی وکٹ گر گئی۔ مخالف ٹیم کے اوپنر جونسن چارلس محمد عامر کی گیند پر عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اب رنز بنانے کی ذمے داری براتھ ویتھ اور ڈیرن براوو کی تھی۔ ایک موقع پر کھیل کے دوران اس وقت صورتحال دلچسپ ہوگئی جب محمد عامر کے ایک باؤنسرسے ڈیرن براوو کا ہیلمٹ بری طرح چٹخ گیاجس کے بعد انہیں دوسرا ہیلمٹ دیا گیا۔
مذکورہ دونوں بیٹسمین نے بہت شاندار کھیل پیش کیاخاص کر براوو نے پاکستانی بالرز کو خاصا پریشان کئے رکھا۔ انہوں نے ایک چھکا مارا تو گیند اسٹیڈیم کی چھت پر جاپہنچنی جبکہ دوسرے چھکے کی کوشش میں گیند اس قدر ہوا میں بلند ہوئی کہ کیچ آؤٹ ہونے کے پورے پورے چانسز تھے مگر اظہر علی یہ کیچ چھوڑ بیٹھے۔
انتالیس رنز کے انفرادی اسکور پر براتھ ویتھ نے شارٹ کھیل کر جیسے ہی رنز لینے کی کوشش کی نواز نے وکٹ کیپر کی مدد سے انہیں رن آؤٹ کردیا اور یوں دوسرے وکٹ کی پارٹنر شپ 92رنز کے مجموعی اسکور پر ٹو ٹ گئی ۔ ویتھ 66 گیندے کھیلنے کے باوجود صرف 39رنز بناسکے۔
اس کے بعد سیمویل کھیلنے آئے تاہم اس دوران براوو نے 56بالز پر نصف سنچری مکمل کی اس کے ساتھ ہی ٹیم کا مجموعی اسکور 100ہوگیا۔ مجموعی اسکور 107رنز ہوا تو عماد وسیم بالنگ کرنے آئے جنہوں نے پہلی ہی گیند پر سیمویل کے خلا ف ریو یو لیا جو ضائع گیاتاہم سیمویل پریشر میں آگئے ۔ آٹھ رنز کے انفرادی اسکور تک ان کے خلاف رنز آؤٹ کی دو اپیلیں بھی ہوئیں جن کا فیصلہ تھرڈ ایمپائر نے کیا اور انہیں دونوں بار ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
ادھر ڈیرن براوو نے چھکوں اور چکوں کی مدد سے 74بالوں پر 61رنز بنائے اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 127رنز تھا۔ وہ رن آؤٹ ہوئے ۔ انہوں نے اپنے اسکور میں پانچ چوکے اور تین چھکے لگائے۔
ڈیرن کی جگہ رام دن نے لی ۔ وہ آئے تو پہلی ہی گیند کو چھکا مارنے کے چکر میں بال ہوا میں اچھال دی لیکن پاکستانی فیلڈر اسد جو بال کی سیدھ میں نہیں تھے، کیچ لینے کی کوشش میں گرگئے اور اس طرح دنیش رام دن کو آتے ہیں مزید کھیلنے کا چانس مل گئی۔
ڈیرن کے بعد دوسرے اینڈ پر کھڑے سیمویل نے اچھی پرفارمنس دے کر جیت کو اپنی ٹیم کے نام کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔ کئی باؤنڈریز بھی لگائیں اور سکسر بھی تاہم کمزور فیلڈنگ اور تین مرتبہ کیچ چھوڑنے کے سبب سیمویل کے حوصلے بلند رہے اور انہوں نے کھل کرشارٹس لگائےاور 28ویں نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔
سیمویل کو اچھی پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھ کر رام دن کو بھی پریشر کم کرنے کا وقت مل گیا اور رفتہ رفتہ انہوں نے بھی پاکستانی بالرز کو پیٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
سیمویل کی بیٹنگ کو ریاض وہاب نے52بالوں پر پر 57رنز کے انفرادی اسکور پر بولڈ کرکے بریک لگائے۔ ان کی وکٹ گرنا ویسٹ انڈیز کے لئے بڑا نقصان تھا۔
دوسرے اینڈ پر 26رنز پر کھیلنے والے رام دن کا ساتھ دینے پولارڈ کریز پر آئے لیکن ریاض وہاب نے جلد ہی رام دن کو بھی 34رنزپر کلین بولڈ کردیا۔ انہوں نے نے 29گیندوں کا سامنا کیا تھا ۔ ان کی جگہ کالوس نے سنبھالی مگر وہ گیارہ بالوں کا سامنے کرتے ہوئے صرف 14رنز ہی بناسکے اور پویلین کی راہ لی۔بالر ریاض وہاب تھے لیکن کالوس رن آؤٹ ہوئے۔
جیسن ہولڈر ساتویں کھلاڑی کے طور پر کریز پر پہنچے ۔ ان کا گیم ابھی جاری ہی تھا کہ پولارڈ 22رنز پر آؤٹ ہوگئے اور یوں ویسٹ انڈیز کی273رنز پر ساتویں وکٹ گری۔ انہیں شعیب ملک نے عماد وسیم کی گیند پر کیچ کیا تاہم نارائن ایک ، ہولڈر اکتیس رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے ۔ بین کو کریز پر آنے کا موقع ہی نہیں ملااور یوں پاکستان نے 59رنز سے یہ میچ جیت لیا۔
پاکستان نے آج کے کھیل میں چھ بالرز کو میدان میں اتارا جن میں محمد عامر، ریاض وہاب ، عماد وسیم ، حسن علی ، محمد نواز اور شعیب ملک۔
پاکستان کی اننگز اس سے قبل پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں مقررہ 50اوورز میںپانچ وکٹس کے نقصان پر 337رنز بناکر ویسٹ انڈیز کو 338رنز کا ہد ف دیا تھا۔ بابر اعظم کی سنچری اور سرفراز احمدو شعیب ملک کی نصف سنچریوں سے زائد رنزنے پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف اچھا اور بڑا اسکور بنانے میں اہم کردار اداکیا۔
اتوار کو اننگز کی شروعات اظہر علی اور شرجیل خان نے کی تاہم دونوں ہی کوئی بڑا ’کارنامہ‘ انجام دینے میں ناکام رہے ۔ اظہر علی نے9 اور شرجیل خان نے 24 رنز بنائے۔
تیسرے اور چوتھے وکٹ کے طور پر شعیب ملک اور بابر اعظم نے کریز پر قدم رکھا اور ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شعیب ملک نے 90 اور بابر اعظم نےاپنے کیریئر کی دوسری سنچری اسکور سمیت انفرادی طور پر 123رنز بنائے۔
عماد وسیم گیارہ ، سرفراز احمد نے 60رنز اور محمد رضوان نے 6ربز بنائے۔ سرفراز اور رضوان ناٹ آؤٹ رہے۔ 14رنز ایکسٹرا بنے۔
ویسٹ انڈیز کی طرح سے جوزف اور ہولڈر نے دو، دو جبکہ نارائن نے ایک وکٹ لیا۔
پہلا ون ڈے پاکستان نے جیتا تھا لہذا تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں ویسٹ انڈیز کے لئے یہ میچ جیتنا انتہائی اہم تھا جس کی اس نے پوری پوری کوشش کی۔