کراچی (جیوڈیسک) سابق قومی کپتان جاوید میانداد نے کہا کہ ویسٹ انڈیزکا اسپن بالنگ کا شعبہ بھی مضبوط ہے مگر مجموعی طور پر بالنگ اٹیک میں پاکستان کوسبقت حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز نے اب تک ایونٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لہٰذا گرین شرٹس کو کامیابی کیلئے تمام تراکیب کو بروکار لانا ہو گا۔ سابق کپتان نے کہا کہ قومی اسپنرز ویسٹ انڈین بیٹنگ کیلئے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں کیونکہ کیریبین بیٹسمین فاسٹ بالنگ کو اچھا کھیلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعید اجمل، شاہد آفریدی، ذوالفقار بابر اور محمد حفیظ سے اچھی کارکردگی کی توقع ہے۔ ثقلین مشتاق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ ویسٹ انڈین اسپنرز کی کوچنگ کررہے ہیں مگر اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔ سابق اسپنر اقبال قاسم نے بھی کوارٹر فائنل کی حیثیت اختیار کرنے والے میچ میں پاکستان کی کامیابی کے امکانات کو روشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کی وکٹیں پاکستانی اسپنرز کیلئے سازگار ہیں البتہ میچ میں کسی غلطی کی گنجائش نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ویسٹ انڈیز کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے مگر اسپنرز کے ساتھ ہی بیٹسمینوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اقبال قاسم نے کہا کہ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے خلاف بیٹسمینوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یہ سلسلہ جاری رہا تو قومی ٹیم ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر فائنل فور میں جگہ بنا لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میچ میں ایک دو تبدیلیاں بھی کردی جائیں تو پاکستانی اسکواڈ مزید متوازن ہو جائے گا۔ سابق قومی کپتان اور کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ اگر ویسٹ انڈیز کو ہرا کر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا تو ٹرافی بھی جیت لے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیرن سیمی کو قابو کرنے سمیت پاکستان کو ٹھوس حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی۔ سابق کپتان یونس خان کا بھی یہی کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کالی آندھی کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے مگر ایک یا دو کھلاڑیوں کی اچھی کارکردگی سے بات نہیں بنے گی بلکہ ہر کھلاڑی اپنا کردار نبھائے۔