ماسکو (جیوڈیسک)ماسکو نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں انسانی تباہی کے ہتھیاروں کے تلاش کے بہانے صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے سے باز رہے۔ماسکو نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں انسانی تباہی کے ہتھیاروں کے تلاش کے بہانے بشارالاسد کا تختہ الٹنے سے باز رہے۔
جس طرح عراق میں مہلک ہتھیاروں کی بدنام تلاشی کا راستہ اختیار کیا گیا تھا۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے سوال اٹھایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کیمون شام میں حقائق کی تلاش کے لئے مشن بھیجنے پر کیوں زور دے رہے ہیں جس کے لئے دسمبر میں حکومت کی طرف سے کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کے غیر ثابت شدہ دعوئوں کا جائزہ لینے کی بات کی گئی ہے۔
لاروف نے صحافیوں کو بتایا کہ سیکرٹری جنرل کی طرف سے یہ مطالبہ ہمیں شام کے بارے میں بڑے اقدامات کے حوالے سے اس کی یاد دلاتا ہے جو کچھ عراق میں ہتھیاروں کی تلاش کے بہانے کیا گیا تھا۔
روس نے 2003 میں عراق میں امریکی قیادت میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کی تھی جس کے نتیجے میں صدام حسین کا تختہ الٹا گیا۔ لاروف نے افریقی یونین کمیشن کے سربراہ نکوسازانا دلامینی زوما کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کچھ حکومتوں اور بعض دیگر لوگوں پر الزام لگایا کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خطرے کی بات شام میں غیر ملکی مداخلت پر اصرار کے لئے کر رہے ہیں۔