ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ہمیں مغربی ممالک کے ساتھ مذاکرات کا کوئی شوق نہیں ہے۔
ظریف نے قومی اسمبلی کی جنرل کمیٹی میں ممبران کے سوالات کے جواب دئیے اور جوہری سمجھوتے اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں بیانات جاری کئے ہیں۔
امریکہ کے ساتھ مذاکرات اور جوہری سمجھوتے کے بارے میں بعض اسمبلی ممبران کی طرف سے تنقید کے جواب میں ظریف نے کہا ہے کہ “میں سالوں تک مغرب میں مقیم رہنے کے بعد مغربی ممالک کے ساتھ مذاکرات کا شوقین نہیں ہوں۔ میں نے دباو کے مقابل سب سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے”۔
ظریف نے کہا ہے کہ “میں نے مذاکرات کی مشکلات کے مقابل، حقارتوں اور دباو کے مقابل اور 6 فیصلے منسوخ کروانے کے مقابل تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور ہم اس میں کامیاب رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے ایران کے خلاف لئے گئے 6 فیصلوں کو 5 مستقل اراکین کی منظوری سے ختم کروا سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ پر اعتبار کی صورت میں ہمیں 150 صفحات پر مبنی سمجھوتہ تحریر نہیں کرنا پڑے گا۔