لاہور : امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما کا حالیہ دورہ بھارت منافقت اور دوہرے رویے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے سول نیوکلیئر ایٹمی سمیت اربوں ڈالر کے معاہدوں اور بھارت کو سلامتی کونسل میں مستقل نشست کی حمایت سے پاکستانی حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہییں۔ پاکستان سے امریکہ کے تعلقات ہمیشہ سراسر منافقت پر مبنی رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکی صدرکا یہ کہنا کہ بھارت سے بہتر تعلقات امریکہ کی خارجہ پالیسی میں سرفہرست ہیں۔ افغانستان میں امریکی جنگی مشن ختم ہونے کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اب وہاں بھارت ہی ہمارا قابل اعتماد پارٹنر ہے۔ افغانستان سے ذلت ورسوائی کے ساتھ بے دخل ہونے کے بعد امریکہ کو اصولاً اس ملک سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن باراک اوباما کا وہاں بھارت کو اپنا پارٹنر قرار دینا امریکی بدنیتی کی واضح علامت ہے۔ حقیقت میں مسلمانوں کے دشمن ان دونوں ملکوں کے توسیع پسندانہ عزائم نہایت خطرناک ہیں ۔ان کا اصل ہدف پاکستان اور اس کی ایٹمی تنصیبات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کا یہ عالم کہ ہمیشہ بے ثبات امریکہ سایوں کو مہردرخشاں سمجھتے رہے، ہم کشکول گدائی بڑھاتے رہے اور وہ بقدر اشک بلبل دیتے رہے لیکن وہ بھی تضیحک واستہزاء کے ساتھ پاکستان اوربھارت میں بنیادی فرق یہ ہے کہ بھارت امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات کرتا ہے۔دونوں مشترکہ کی پریس کانفرنس کے مناظر سب کچھ بتا رہے تھے۔ جبکہ دوسری طرف امریکی پاکستان کو دوست نہیں غلام سمجھتے ہیں اور ہم نے بھی جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے امریکی غلامی کو ہی اپنا طرئہ امتیاز سمجھ رکھا ہے۔