کیا امریکا نے سارے منفی کاموں کی منفی نمبرنگ پاکستان کے لئے رکھ چھوڑی ہے

Pakistan Political Parties

Pakistan Political Parties

کہاجاتاہے کہ دنیا کے موقع پرست اِنسانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے ذاتی یا سیاسی مفادات کے خاطر روئے زمین کے کسی بھی معاشرے اور تہذیب میں بسنے والوںکے لئے ہیجانی کیفیت پیداکرنے والی باتوں سے اجتناب برتیں ،اور اگر اِس کے باوجود بھی کچھ اقوام کے مفاد پرست لوگ اپنی کسی بھی خوش فہمی اور ہٹ دھرمی کی بِنا پر دنیاکے کسی بھی ملک(خواہ اِس میں پاکستان ہی کیوں نہ شامل ہو) اورکسی بھی معاشرے کے لئے دانستہ طورپر ہیجانی کیفیت پیداکرنی کی سازشیں بُنتے ہیںتووہ اپنے اِس عمل سے نہ صرف اپنے مخالفین کی تعدادبڑھالیتے ہیں بلکہ دنیا کے امن و سکون کی تباہی وبربادی کابھی سامان پیداکر نے کا ذریعہ بنتے ہیں۔

اگرچہ آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ میرے مُلک پاکستان میں رہنے والا ہرشخص اپنے یہاں دہشت گردی اور قتل وغارت گری کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے خود کو غیرمحفوظ سمجھتاہے، اور ایساکیوں ہے..؟ یہ بھی تو سب ہی جانتے ہیں مگرپھر بھی آج تک میرے اِ س سوال کامجھے تسلی بخش جواب شاید کوئی بھی نہ دے سکاہے..مگراِسی کے ساتھ ہی آج یہ بھی حقیقت ہے کہ میرے اِس سوال کاتسلی بخش جواب کا ہر شخص خوہاںضرورہے.کہ کوئی میری قوم کی اِس پریشانی اور ہیجانی کیفیت سے نجات دلائے تاکہ اِس کی طبیعت میں یکسوئی آجائے.اور میری قوم کا ہر فردعالمِ بے فکری میں اپنی مذہبی ، سیاسی ، معاشی، اقتصادی ، اخلاقی اورتعلیمی سمیت دیگر ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل ہوجائے۔

مگراِس کے لئے بہت ضروری ہے کہ سب سے پہلے میرے ملک کے لوگوں کو اُن دوست نمادشمنوں کو پہچانناہوگاجنہوں نے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے خاطر میرے مُلک کے معصوم لوگوں کو انجانے خوف اور وسوسوں میں جکڑکراِنہیں غرق کردیاہے ، اور اِن کے

Anti Terrorism

Anti Terrorism

اندر مایوسیوں اور نااُمیدیوںکے اندھیرے بھردئے ہیں، آج اِن کے اندریہ اندھیرے ا پنوں اور اغیار نے بھریں ہیں، اور جومزیدبھرتے چلے جارہے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ میرے ہم وطنو کے دلوں میں مایوسیوں اور محرومیوں نے اپنا ٹھکانہ کرلیاہے اگراِن سب سے جلد چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے ہم متحدنہ ہوئے اور اپنی اپنی اَنااور مفاد کے خول میں قیدرہے تو ہمارے یہ دوست نمادشمن اپنی دہشت گردی سے اور اپنی خودساختہ رپورٹوں اور سروؤں سے ہمارے لوگوں میں ہیجانی کیفیت پیداکرتے رہیں گے اوراِس طرح یہ ہمیں ختم کردیں گے۔

یقیناآج یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ میرے مُلک کو دہشت گردی اور قتل وغارت گری کی وادی کن لوگوں نے بنائی ہے اِس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ اِس دلدل میں دھکیلنے والا دنیا کا دہشت گردِ اعظم امریکا اور اِس کے وہ حواری ہیں جو میرے ملک کی خوشحالی اور ترقی سے ہمیشہ خائف رہے ہیںمیرے مُلک سے متعلق گھناؤنی سوچ اور سازشیں بُننے والے اِن ہی ناپاک ممالک کے دہشت گرد عناصر نے میری سرزمینِ پاک کو قتل کی وادی بنادیاہے اور اِس پر بھی جب اِن کے کلیجوں میں ٹھنڈک نہیں پڑی تو اِنہوں نے میرے ہی دیس کے مفلوک الحال لوگوں کو اپنا زرخرید غلام بنالیااور آج اپنے اِنہی غلاموں کواپنے ہی مُلک (پاکستان )کے باسیوں کو قاتل کرنے کے اہداف سونپ دیئے ہیں اور میرے مُلک کے کرائے کے قاتل اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے آئے روز دہشت گردی کی ایسی کارروائیاں کررہے ہیں جن سے سیکڑوں معصوم اِنسان اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھوکر قبرکی آغوش میں جاسوتے ہیں۔

یہ کتنی حیران کُن اور تشویشناک بات ہے کہ ایک طرف تو امریکا اور اِس کے حواری میرے ملک میں دہشت گردی کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں تو دوسری جانب اِس پر مذمت کا عمل بھی جاری رکھاہواہے، اور دنیا کے ہر پلیٹ پر میرے مُلک کی حالتِ زار پر بحث و مباحثہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں، آج اِن کی جانب سے جتنی مذمت اور بحث ومباحثہ زورپکڑتے جارہے ہیں اُتنی ہی دہشت گردی اور تیز ہوتی جارہی ہے، جتنی دہشت گردی بڑھ رہی ہے، اُتنی ہی امریکا اور اِس کے اتحادیوں اور حواریوں کی میرے مُلک میں دہشت گردی اور قتل وگری کے رونماہونے والے حالاتِ واقعات پر اِن کی منفی نمبرنگ کا گراف بھی تیزی سے بڑھتاجارہاہے،ایسااِس ہی لئے ہے کہ خُود امریکی یہ سب کچھ دانستہ
طورپرکررہے ہیں اور کروارہے ہیں۔

Global Terrorism

Global Terrorism

خبریہ ہے کہ گزشتہ دِنوںگلوبل ٹیررازم انڈکس کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں دہشتگردی پر گہری نظررکھنے والے امریکی اور عالمی تھنک ٹینک نے ایک حیران کُن انکشاف کرتے ہوئے پاکستان کو عراق کے بعددہشتگردی کا شکار دنیا کا بڑادوسرامُلک قراردیاہے اوراِسی رپورٹ میں عالمی تھنک ٹینک کے کارندوں کا میرے عظیم مُلک پاکستان میں روزافزوں بڑھتی ہوئی دہشت گردی سے متعلقمزیدیہ کہناہے کہ جنوبی ایشیاء پر اِس کے گہرے اثرات مر تب ہوئے ہیں، رپورٹ میں پاکستان دشمن عالمی تھنک ٹینک کاکہناہے کہ 2011ء میں دہشتگردی اور دیگرپُرتشددواقعات میں عراق میں 1800، پاکستان میں 1468، افغانستان میں 1293اور( امریکی اور ریوپی لاڈلہ مُلک) بھارت میں صرف402افراد ہلاک ہوئے جو کہ ناممکن ہے کہ بھارت میں ایساہواہو یہ عالمی تھنک ٹینک جو آج پاکستان کے خلاف گمراہ کُن رپورٹ جاری کررہاہے ،وہ اپنی اِس رپورٹ میں شاید یہ انکشاف کرنادانستہ طورپر بھول گیاہے کہ آج پاکستان میں جو حالات خراب ہیں ،خاکم بدہن ا ور آئندہ جو ہوں گے۔

اِس کا ذمہ دار بھی یہی ہے یعنی آج جوکچھ بھی میرے مُلک پاکستان میں ہورہاہے وہ اِن کے ہی پروگرام اور منصوبے کی مطابق ہورہاہے اور رپورٹ کی اگلی سطور میں اِسی عالمی تھنک ٹینک نے اپنا سینہ ٹھونک کر اور آسمان جتنی اپنی گردنیں تان کر یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ جی ہاں.!! یہ ہماری اعلیٰ حکمتِ عملی اور منصوبہ بندی ہی تو ہے کہ آج تک امریکامیں سانحہ نائن الیون کے بعددہشتگردی کا کوئی ایسابڑاواقعہ رونمانہیں ہواہے کہ جس سے امریکا بڑے نقصان سے دوچار ہواہواور اِس کے کسی شہری کاخون کا کوئی ایک قطرہ بھی بہاہو ۔اَب اِس منظر اور پس منظر میں،میں یہ سمجھتاہوں کہ2011 ء میں پاکستان میںدہشت گردی کے واقعات کے باعث 1468افراد کی ہلاکت کو جواز بناکر عراق کے بعددہشت گردی سے متاثرہ دوسرابڑاملک قراردینے والی عالمی تھنک ٹینک کی رپورٹ کو منظرعام پر آجانے کے بعدمیرے مُلک کے ہر شعبے سے تعلق کرنے والے ہر محب وطن پاکستانی کویہ ضرورسوچناہوگاکہ آخرہم کب تک امریکیوں اور اِس کے حواریوں سے دوستی کا دامن تھامیںرکھیں گے..؟اور اِنہیںاپنی زمین میں بساکراپنی بقاوسالمیت اور استحکام کو سوداکرتے رہیں گے..؟جبکہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہم اِن کی نظرمیں کھٹکتے ہیں اور یہ ہماری سلامتی کہ دشمن ہیںمگراِس کے باوجود بھی ہم اِنہیں اپنادوست کیوں بنائے ہوئے ہیں.؟اَب یہ سوچناہوگا۔
تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com