واٹس ایپ کے صارفین اب کوئی بھی پیغام حد سے حد پانچ افراد کو فارورڈ کر سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ پاکستان میں فیک نیوز کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے مزید جامع اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
فیس بک کی میسیجنگ سروس واٹس ایپ نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ عالمی سطح پر اب واٹس ایپ کے صارفین بیس کے بجائے صرف پانچ صارفین کو پیغامات فارورڈ کر پائیں گے۔ گزشتہ برس عام انتخابات سے قبل پاکستان میں بھی فیک نیوز سے متعلق ایک بحث کا آغاز ہوا تھا۔ کیا پاکستان میں واٹس ایپ کے اس تازہ اقدام سے فیک نیوز پر قابو پایا جا سکتا ہے؟
اس حوالے سے میڈیا کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی کی شریک بانی صدف خان نے ڈی ڈبلیو کوبتایا،یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ اس اقدام سے پاکستان میں جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کے پھیلا کو روکا جاسکتا ہے یا نہیں؟ کیوں کہ ایک شخص کو اکثر ایک ہی پیغام کئی مختلف افراد کی جانب سے بھیجا جاتا ہے۔ صدف کہتی ہیں کہ پاکستان جیسے ممالک میں فیک نیوز کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے واٹس ایپ کو اس سے بڑھ کر جامع اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
واٹس ایپ کی جانب سے یہ پابندی سب سے پہلے بھارت میں عائد کی گئی تھی۔ واٹس ایپ پر شیئر کی جانے والی جعلی خبروں کے باعث بھارت میں قتل اور مشتعل افراد کی جانب سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کے پیش نظر واٹس ایپ نے گزشتہ برس جولائی میں واٹس ایپ کے پیغامات کو ایک وقت میں صرف پانچ افراد کو فارورڈ کرنے کی پابندی عائد کر دی تھی۔ واٹس ایپ نے بھارت میں کئی اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کیے تھے تاکہ جعلی خبروں سے متعلق لوگوں کو خبردار کیا جا سکے۔
واٹس ایپ سروس کا آغاز 2009 میں ہوا تھا۔ اسے 2014 میں فیس بک نے خرید لیا تھا۔ 2018 کے آغاز میں واٹس ایپ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے 1.5 ارب صارفین ہیں جو روزانہ 65 ارب میسیجز کا تبادلہ کرتے ہیں۔