گندم کی سرکاری خریداری ہدف سے کم رہنے کا امکان

Wheat

Wheat

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاق اور صوبوں کو گندم کی سرکاری خریداری کے لیے صرف 50 ارب روپے کی کموڈیٹی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی۔اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے حال ہی میں دی جانے والی منظوری کے تحت گندم کے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کے لیے 217.68 ارب روپے کی 70 لاکھ 50ہزار ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاہم کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صوبے گندم کی خریداری کرتے وقت پہلے سے موجود گندم کے اسٹاک کو مدنظر رکھیں گے اور اگر نجی شعبے کی جانب سے گندم کی خریداری زیادہ کی جاتی ہے تو اس صورت میں گندم کی سرکاری سطح پر خریداری کے اہداف کو ایڈجسٹ کیا جائے گا تاکہ مالی بوجھ کو کم کیا جا سکے۔ دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئندہ سیزن میں گندم کی خریداری کے لیے امدادی قیمت 1300روپے فی 40 کلو گرام ہی برقرار رکھنے کی منظوری دی ہے۔

ای سی سی کی منظور کردہ سمری کے مطابق وفاق اور صوبے 217.68ارب روپے کی گندم خرید کر ذخیرہ کریں گے تاہم گندم کے درکار اسٹریٹجک ذخائر کو برقرر رکھنے کے لیے پہلے سے موجود گندم کے اسٹاک کو بھی مدنظر رکھا اور ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ پاسکو کے لیے اگرچہ 10لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری دی گئی ہے تاہم پاسکو کے پاس 13لاکھ52 ہزار ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے جو درکار اسٹریٹجک ذخائر سے بھی زیادہ ہے لہٰذا پاسکو آئندہ سیزن کی فصل سے 4 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم نہیں خریدے گی۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ پنجاب 1 کھرب 30ارب 30کروڑ روپے مالیت کی 45لاکھ ٹن، سندھ 35 ارب 75کروڑ روپے مالیت کی 11 لاکھ ٹن، خیبرپختونخوا 11.38 ارب روپے مالیت کی 3 لاکھ 50 ہزار ٹن گندم جبکہ بلوچستان 3 ارب25 کروڑ لاکھ روپے مالیت کی 1لاکھ ٹن گندم خریدے گا جبکہ پاسکو کے لیے 37 ارب روپے مالیت کی 10لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری دی گئی ہے تاہم مالی بوجھ کم کرنے کے لیے پہلے سے موجود گندم کے اسٹاک کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا اور پاسکو 4 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم نہیں خریدے گی۔

دستاویز کے مطابق اس وقت پاسکو اور صوبوں کے پاس مجموعی طور پر 50 لاکھ 98 ہزار ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جن میں سے پنجاب کے پاس 29 لاکھ30 ہزار ٹن، سندھ کے پاس5 لاکھ51 ہزار ٹن، خیبرپختونخوا کے پاس1 لاکھ37 ہزار ٹن اور بلوچستان کے پاس 1لاکھ 28ہزار ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جبکہ پاسکو کے پاس 13لاکھ52 ہزار ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں۔ دستاویز کے مطابق چونکہ پاسکو اور صوبوں کے پاس پہلے سے گندم کے ذخائر موجود ہیں اس لیے کموڈٹی فنانسنگ کی مد میں 50 ارب 7 کروڑ 30لاکھ روپے درکار ہوں گے۔