اسلام آباد (جیوڈیسک) امریکی ادارہ زراعت (یو ایس ڈی اے) نے پاکستانی کسانوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے اور گندم کی پیداوار بڑھانے کیلیے جدید ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔ امریکی ادارے یو ایس ڈی اے اور پاکستان کے تعاون سے گندم کی پیداوار بڑھانے سے متعلق پروگرام ڈبلیو پی ای پی کے تحت پاکستان کو گندم کی کاشت اور کٹائی کے لیے جدید ٹیکنالوجی دی گئی ہے۔ پیر کو پاکستان زرعی تحقیقی کونسل (پی اے آر سی) امریکی ادارے یو ایس ڈی اے کے تعاون سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سیرت اصغر نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراک کی ضروریات زرعی شعبے میں تحقیقی سرگرمیوں میں فروغ کے باعث پوری ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار بڑھانے کیلیے کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی سے کسانوں کی فلاح و بہبود میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہو کر زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ڈبلیو پی ای پی پروگرام کے تحت زرعی پیداوار بڑھانے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے اور فصلوں کو بیماریوں سے بچانے میں بھی مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں اضافے کیلیے فصلوں کی نئی اقسام متعارف کروائی جا رہی ہیں۔ یو ایس ڈی اے کے پاکستان میں ایگریکلچر کونسل کلے ہمالٹن نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی تعاون کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں اضافے کیلیے زرعی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کے مابین تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔