ابھی کچھ دیر باقی ہے

ابھی کچھ دیر باقی ہے خزاں کے بیت جانے میں
بہار آئے گی مگر اُس کے لوٹ آنے میں

کسی کو اپنا کہ دینے سے کویء اپنا نہیں بنتا
ابھی احتیاط لازم ہے راہ و رسم بڑھانے میں

دلوں کے سودے میں تو اب خسارہ ہی خسارہ ہے
کیسی افتاد پڑ گئی ہے آخر اس زمانے میں

دشت احساس میں صرف تنہائی ہی تنہائی ہے
ذرا سی دیر لگتی ہے کسی کے روٹھ جانے میں

ہم کسی بھی موڑ پہ دم لینے کو ٹھیرے کب؟
کہ صدیاں بیت گئیں وہی منظر جگانے میں

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

مسز جمشید خاکوانی