واشنگٹن (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس نے اسرائیلی فوج کی لبنان کے ساتھ واقع سرحدی علاقے میں ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی سرنگوں کو تباہ کرنے کے لیے کارروائی کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’امریکا اسرائیل کی اپنی خود مختاری کے دفاع کے لیے کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے‘‘۔
انھوں نے کہا کہ ’’ہم ایران اور اس کے تمام ایجنٹوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی علاقائی جارحیت اور ا شتعال انگیزی کو ختم کردیں ۔ان کی جارحیت اسرائیل اور علاقائی سلامتی کے لیے ایک ناقابلِ قبول خطرہ ہے‘‘۔
جان بولٹن نے اسرائیل کی حمایت کا اظہار صہیونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی برسلز میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد کیا ہے۔ انھوں نے اس ملاقات میں علاقائی خطرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا اور ایران کی سرگرمیوں کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انھوں نے مائیک پومپیو سے حزب اللہ کی سرنگوں کے خلاف کارروائی سے متعلق بات چیت کی تھی اور انھیں اقوام متحدہ کی اس قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا تھا جس کے تحت حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 2006ء میں جنگ کا خاتمہ ہوا تھا۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد کے درمیان کتنی تعداد میں سرنگیں موجود ہیں اور اسرائیلی فوج انھیں تباہ کرنے کے لیے کیا کارروائی کرے گی؟