برلن (جیوڈیسک) جرمنی کی ساتویں اور فیس وصول کرنے والی آخری ریاست لوئر سیکسنی نے بھی اپنی حدود میں قائم یونیورسٹیوں کی فیس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے تعلیمی سال میں جرمنی کی یونیورسٹیاں طالب علموں سے کسی قسم کی کوئی ٹیوشن فیس نہیں لیں گی۔ یاد رہے کہ جرمنی کی چھ ریاستوں میں یونیورسٹی سطح کی تعلیم پہلے ہی مفت تھی۔
جرمنی کی ہیمبرگ یونیورسٹی کے سینیٹر ڈوروتھے سٹیپل فیلڈ کے بقول یونیورسٹیوں کی جانب ٹیوشن فیسوں کی وصولی ایک سماجی ظلم ہے جس کا خاتمہ خوش آئندہ قدم ہے۔ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند اکثر طالبعلموں کا پس منظر روایتی نہیں ہوتا اور زیادہ فیسوں کے باعث ایسے طالبعلموں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔