سلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ قومی سانحے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیے اب تک 348 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ این ڈی ایم اے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر امدادی کاروائی کی نگرانی کر رہی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران قدرتی آفات پر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا ضلع آوران اور کیچ زلزلے سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ایف سی کی تمام نفری ریلیف کے کاموں میں مصروف ہے۔ بلوچستان کا 500 کلو میٹر کا رقبہ متاثر ہوا۔ سڑکیں نہ ہونے کے باعث رسائی مشکل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر امدادی کارروائی کی نگرانی کر رہی ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں سی 130 کے ذریعے امدادی سامان پہنچایا جائے گا، نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، صوبائی حکومت کو جو مالی امداد درکار ہو گی۔
وفاق مہیا کرے گا۔ آوران میں موبائل اسپتال پہنچ چکا ہے جس میں لیڈی ڈاکٹرز بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا یہ مشکل ترین قومی سانحہ تھا اس پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہونی چاہیے ہو سکا تو وہ کل آواران جائیں گے۔