تحریر : مولانا رضوان اللہ پشاوری وفاق المدارس العربیہ پاکستان مملکت خداداد کے ساتھ بے پناہ محبت کا ایک ایسا ادارہ ہے، کہ جس کی محبتوں کو الفاظ کا لبادہ پہنانا میرے بس کا کام نہیں ہے، مگر پھر بھی اس بارگاہ لایزال میں دست بدعا ہوں کہ صحیح اور حق سچ لکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ کچھ ہی عرصہ قبل میں اپنافیس بک اکاؤنٹ سائن کر دیا تو ایک صاحب کا پوسٹ نظر سے گزرا کہ ”آخر کار ناظم اعلیٰ وفاق المدارس قاری حنیف جالندھری کو رخصت کر دیا گیا”تو دل کو سخت کوفت ہوا کہ ہائے میرے اللہ یہ کیا ہوا؟میں نہیں مان رہا تھا کہ ایسا ہی ہو گا، مگر پھر بھی ادھر ادھر سے رابطے شروع کر دیئے اور دل ہی دل میں یہی دعا کرتا رہتا تھا کہ اے باری تعالیٰ یہ پوسٹ کہی شیطانوں کے کان تک بھی نہ لگے ورنہ تو ایسی افواہیں شروع ہو جائیں گی کہ پھر معاملہ سنبلھنے کا نام بھی نہیں لے گا۔
میرا دل اسی پر خوف زدہ تھا کہ وفاق المدارس کا پلیٹ فارم اور خصوصا یہی ایک نوجوان جو ہر قسم کے سخت وقت میں مدارس کا دفاع کرتا رہتا ہے، تو شائد میرے دل کی اس دھڑکن کو بارگاہ لایزال میں قبولیت حاصل ہوئی اور دو جنوری2017 کو وہ سارے کے سارے الزامات دروغ گوئی کے سوا کچھ نہ رہے،اس بارے تفصیل کچھ اس طرح کا ہے کہ جب ناظم اعلیٰ قاری حنیف جالندھری صاحب پر یہ چند اعتراضات عائد کر دیئے گئے کہ قاری صاحب غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں۔
صرف اسی پر بھی بس نہیں بلکہ قاری صاحب پر غیر ملکی فنڈنگ اور دینی مدارس میں غیر ملکی ایجنڈے کو فروغ دینے کے الزامات پر ان کی معطلی کی افواہیں زیر گردش تھی،توصدر وفاق المدارس حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب مدظلھم نے بارہ رکنی کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی نے مرکزی دفتر وفاق ملتان جاکر الزامات کے حوالے سے ایک سوالنامہ مرتب کیا جس کا تفصیلی جواب جالندھری صاحب کی طرف سے دیا گیا۔
Madaris
دو جنوری کو ان کے جوابات کا جائزہ لینے کے لیے جامعہ فاروقیہ کراچی میں اکابرین وفاق کی تفصیلی نشست ہوئی اور حضرت صدر وفاق سمیت تمام اکابر نے ان جوابات کو تسلی بخش قرار دے کر حسب سابق اپنے اعتماد اور اطمینان کا اظہار کیا شرکاء میں شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب ، حضرت مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر صاحب، نائب صدر وفاق حضرت مولانا انوار الحق صاحب، حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب اور استاد محترم حضرت مولانا حسین احمد صاحب (ناظم صوبہ خیبر پختونخوا) بھی شامل تھے۔ قاری حنیف جالندھری صاحب 02-03-1998 کو وفاق المدارس کے ناظم اعلی منتخب ہوئے اور ابھی تک ان کے نظامت کے یہ سفر الحمداللہ بخوبی واحسن طریقے سے جاری وساری ہے۔اس کے علاوہ قاری حنیف جالندھری صاحب امتحانی کمیٹی اور نصاب کمیٹی کے نگران بھی ہیں۔
الحمد اللہ وفاق المدارس جب سے زندہ وتابندہ ہے تو تب سے اسی دین متین کی خدمت وآبیاری میں اپنی قوت صرف کرتا رہتا ہے یہ صرف باتیں نہیں ہیں بلکہ اس کے اعتراف کے لیے پوری دنیا اور خصوصا مملکت سعودیہ عربیہ سر فہرست ہے،ہوا کچھ یوں تھا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی خدمات کے اعتراف میں سعودی عرب کی طرف سے ”خدمت قرآن کریم انٹرنیشنل ایوارڈ”وصولی کے لیے ناظم اعلیٰ صاحب تشریف لے گئے تھے اور 7 جولائی 2014 کو رابطہ عالم اسلامی کے ایراہتمام جدہ میں منعقدہ ایک عالمی تقریب میں سال 2014 میں سب سے زیادہ حفاظ تیار کرنے پر ناظم اعلی کو ایوارڈ سے نوازا گیا،کتنے حفاظ کرام تیار کئے گئے تھے؟تریسٹھ ہزار پانچ سو پچپن (63556)،یہ صرف ایک ہی سال کی خدمت ہے،اور ابھی تک وفاق المدارس نے 824678 (آٹھ لاکھ چوبیس ہزار چھ سو اٹھتر)حفاظ کرام تیار کئے ہیں جبکہ حافظات کی تعداد229818 (دو لاکھ انتیس ہزار آٹھ سو اٹھارہ)ہے،یہ صرف حفاظ کرام کی تعداد ہے علمائے کرام کی تعداد اس کے علاوہ ہے،تو خدارا ان محبین وطن کو اپنے خدمات کے لئے کھلے عام چھوڑ دو تاکہ یہ لوگ اسی دین متین کی خوب آبیاری کرتے رہے۔
”ایں سعادت بزور بازو نیست” اللہ تعالیٰ اس ادارے کو حاسدین اور دین دشمن عناصر کے شر اور فتنوں سے محفوظ رکھے (آمین) این دعا ازمن وانجانب جہاں آمین باد
Rizwan Ullah Peshawari
تحریر : مولانا رضوان اللہ پشاوری 0313-5920580 rizwan.peshawarii@gmail.com