ممبئی (جیوڈیسک) سوشل میڈیا پر انڈین کرکٹ ٹیم کے باؤلر محمد شامی کی اہلیہ کے لباس کو لے کر ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ صارفین اور مداح ٹویٹر پر اپ لوڈ کی گئی محمد شامی کی اہلیہ اور بیٹی کی تصویر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے غیر اسلامی قرار دے رہے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ محمد شامی کی اہلیہ حسین جہاں کو حجاب لینا چاہیے۔ خیال رہے کہ حسین جہاں کا تعلق بھارتی شہر کولکتہ سے ہے اور وہ ماضی میں ماڈلنگ بھی کر چکی ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کے اس رویے پر محمد شامی بھڑک اٹھے ہیں۔ انہوں نے صارفین کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہر کسی کو زندگی میں یہ مقام نہیں ملتا۔ کچھ نصیب والے ہی ہوتے ہیں، جنھیں یہ نصیب ہوتا ہے! جلتے رہو۔
محمد شامی کا اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہنا تھا کہ یہ دونوں میری زندگی اور لائف پارٹنر ہیں۔ میں میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں۔ ہمیں اپنے اندر دیکھنا چاہیے کہ ہم کتنے اچھے ہیں۔
ایک ٹویٹر صارف نے محمد شامی کے حق میں بات کرتے ہوئے لکھا کہ لوگو پلیز، یہ والدین کا حق ہے کہ وہ اپنے بچے کا کیا نام رکھتے ہیں اور یہ خاتون کا حق ہے کہ وہ کون سا لباس زیب تن کرتی ہے، ہمیں لوگوں کی پسند کی عزت کرانا چاہیے۔
بھارتی ٹیم کا حصہ ایک دوسرے کھلاڑی محمد کیف نے بھی لکھا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین کے کمنٹس بہت شرمناک ہیں۔ بھارت میں اس سے بڑے مسائل موجو ہیں۔ میں محمد شامی کی مکمل سپورٹ کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ محمد شامی دائیں گھٹنے میں تکلیف کی وجہ سے بھارتی ٹیم سے دور ہیں۔ انہوں نے اس تکلیف کے باعث انگلینڈ کیخلاف آخری دونوں ٹیسٹ میچوں میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔