لاہور (جیوڈیسک) اداکار و گلوکار محسن عباس نے بیوی کی جانب سے تشدد کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے اپنی اہلیہ فاطمہ پر کوئی تشدد نہیں کیا۔
ایس پی کینٹ صفدر رضا کاظمی کے مطابق خاتون فاطمہ نے اپنے شوہر محسن عباس کی جانب سے تشدد کرنے سے متعلق درخواست جمع کرائی ہے تاہم خاتون میڈیکل کے لیے پولیس اسٹیشن نہیں آ رہی۔
ایس پی کینٹ کا کہنا ہے کہ تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا جب کہ محسن عباس نے بیان میں کہا ہے کہ بیوی پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں کیا، محسن عباس نے اپنے وکیل کے توسط سے بیان بھیجا ہے اور اب تک دونوں فریقین میں سے کوئی بھی تھانے نہیں آیا۔ یہ بھی پڑھیں: حاملہ ہونے کے باوجود محسن عباس نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اہلیہ کا الزام
واضح رہے کہ محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے فیس بک پر طویل پوسٹ میں اپنے شوہر کے مبینہ ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر نے نہ صرف انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ذہنی ٹارچر بھی کیا اوراب وہ یہ ظلم برداشت کرتے کرتے تھک گئی ہیں۔
فاطمہ نے لکھا ’’ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے‘‘، میں فاطمہ ہوں محسن عباس حیدر کی بیوی۔ 26 نومبر 2018 کو مجھے پتہ چلا کہ میرا شوہر مجھے دھوکا دے رہا ہے اور جب میں نے اس بارے میں اس سے بات کی تو بجائے شرمندہ ہونے کے اس نے مجھے مارنا شروع کردیا۔
فاطمہ نے لکھا محسن نے اس بات کا بھی احساس نہیں کیا کہ میں اس وقت حاملہ تھی اورمجھے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، اس نے میرے بال کھینچے، مجھے فرش پر گرادیا، مجھے لاتیں ماریں اور میرے چہرے پر گھونسے بھی مارے اس کے بعد مجھے دیوار میں دے مارا۔ تاہم میں اپنے گھر والوں کے بجائے اپنی دوست کے ساتھ اسپتال گئی کیونکہ میں بہت پریشان تھی۔