واشنگٹن (جیوڈیسک) وکی لیکس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن کی 2013ء کی ان تین تقاریر کا مکمل متن جاری کیا ہے جو انھوں نے سرمایہ کار بینکاری کے ایک بین الاقوامی ادارے “گولڈمین ساکس” کے عہدیداروں سے خطابات میں کی تھیں اور ساتھ ہی کلنٹن کی انتخابی مہم کے کارکنان کے وہ تاثرات بھی جو انھوں نے مختلف مشکل امور سے نمٹنے کے بارے میں دیے۔
وکی لیکس گزشتہ ہفتے کلنٹن کی مہم کے مینیجر جان پوڈسٹا کے ہیک ہونے والے ای میل سے ملنے والی معلومات جاری کرتا چلا آرہا ہے۔
ان ای میلز کے مطابق کلنٹن کے کارکنوں نے بعض ممکنہ مسائل کا ذکر کیا جن میں کلنٹن کا بینکاروں کو دیا گیا یہ بیان بھی شامل ہے کہ “سیاسی معاملات” بینکاری اصلاحات کی منظور کی وجہ ہو سکتے ہیں، اور کلنٹن اپنے سامعین کو یہ کہہ کر متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ قواعدوضوابط کے معاملات کو بینکاری کے شعبے سے وابستہ لوگوں سے اور کون جان سکتا ہے۔
کلنٹن پر ان کے سابق حریف سینیٹر برنی سینڈرز اور بعض دیگر ناقدین یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ وال اسٹریٹ اور مالیاتی شعبے کے بعض دیگر بڑے ناموں کے بہت قریب ہیں۔
ایک اور ای میل میں اس بابت مشاورت دی گئی ہے کہ کلنٹن کس طرح محنت کرنے والوں کے ساتھ اپنی سمت سیدھی کر سکتی ہیں جس کے لیے یہ کہا گیا کہ انھیں ایک دن کے لیے ہوٹل میں کام کرنے والی نوکرانیوں یا پھر بچوں کی دن میں دیکھ بھال کرنے والوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہیے۔
دریں اثناء ہلری کلنٹن کے حریف ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دوسرے صدارتی مباحثے میں شاید “منشیات کے زیر اثر” تھیں اور ان کے بقول بدھ کو ہونے والے آخری مباحثے سے پہلے دونوں امیدواروں کا “منشیات ٹیسٹ” کیا جانا چاہیے۔
نیو ہمشائر کے علاقے پورٹس ماؤتھ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ” ہم بھی ایتھیلیٹس کی طرح ہیں، اور میں اس (ٹیسٹ) کے لیے تیار ہوں۔”
ہلری کلنٹن کی طرف سے اس بارے میں تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔