لندن (جیوڈیسک) راجرفیڈرر نے ریکارڈ 8 ویں ومبلڈن ٹرافی پر نگاہیں مرکوز کر لیں، اس کیلیے انھیں آج ہونے والے فائنل میں ٹاپ سیڈ نووک جوکووک کو راہ سے ہٹانا ہوگا، 32 سالہ فیڈرر نے اپنے کیریئر کے 17 گرینڈ سلم ٹائٹل فتوحات کا آغاز 2003 میں ومبلڈن سے ہی کیا تھا۔
انھوں نے ساتویں مرتبہ 2012 میں آل انگلینڈ کلب چیمپئن بننے اعزاز پایا، دوسری جانب 6 مرتبہ کے گرینڈ سلم فاتح جوکووک کے لیے بڑے ایونٹس کے فائنل میں ناکامی کی عادت سے چھٹکارہ پانا بڑا چیلنج ہوگا، وہ ومبلڈن میں گذشتہ چار برسوں میں تیسری بار فائنل تک رسائی پانے میں کامیاب ہوئے ہیں، 27 سالہ سربیئن اسٹار اپنے 13 گرینڈ سلم فائنلز میں سے 7 میں ناکامی سے دوچار ہوئے، گذشتہ 6 برسوں میں پانچ بارانھیں ٹرافی کے قریب پہنچ کر مایوسی کا سامنا رہا، 8 سالہ مسابقت میں راجرفیڈرر اور نووک جوکووک 35 ویں مرتبہ مدمقابل آرہے ہیں۔
اب تک 34 باہمی مقابلوں میں سوئس ماسٹر کو 18-16 سے برتری حاصل ہے، بڑے ایونٹس میں ان دونوں پلیئرز کا سامنا 11 مرتبہ ہوچکا جس میں فیڈرر کو 6-5 سے سبقت حاصل ہے، اس سے قبل دونوں پلیئرز 2007 کے یوایس اوپن فائنل میں مدمقابل آئے جس میں فیڈرر نے فتح سمیٹی تھی، ایک دہائی تک دنیائے ٹینس پر راج کرنے والے فیڈرر نے 6 ماہ قبل اپنے کیریئر کی کمترین رینکنگ 8 کا سامنا کیا، اگر وہ اتوار کو ایک مرتبہ پھر ٹائٹل پانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو اوپن ایرا میں عمر رسیدہ چیمپئن بننے کا اعزاز بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
اس ریکارڈ پر سردست آرتھر ایش کا قبضہ ہے، انھوں نے 1975 میں 31 برس کی عمر میںومبلڈن ٹرافی اپنے نام کی تھی۔ دریں اثنا فیڈرر نے کہا ہے کہ جوکووک گیند تک جلد پہنچ کر کھیل کی رفتار کو بڑھالیتے ہیں، ان کا یہ انداز بہت شاندار ہے، دوسری جانب نووک جوکووک نے کہا کہ گذشتہ چار میں سے 3 گرینڈ سلم کے فائنلز میں ناکامی میرے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔