تحریر : اریشہ فاروق اللہ پاک کا کرم ہے کہ ہمیں زندگی میں رمضان المبارک نصیب ہوا ۔اگلے رمضان کا پتہ نہیں میسر ہو نہ ہو. سو ہمیں اس دفعہ ہی اس کی رحمتیں برکتیں جس قدر سمیٹ سکتے ہیں سمیٹ لینی چاہیے ہیں. مگر ہماری بد قسمتی ہم رحمتیں برکتیں سمیٹنے کے بجائے ا.ور ہی چیزوں میں اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں. سحری کے وقت اٹھ کر لوگ پہلے تلاوت کرتے تھے. نفل پڑھتے تھے مگر آج کے دور میں اس کی جگہ سحر پروگرامز نے لے لی ہے.
اور حد تو یہ ہے کہ ہم نوافل چھوڑ کر ا ن پروگرامز کو دیکھنا ثواب کا کام سمجھ رہے ہیں پھر افطار کے بعد سب لوگ ٹی وی کے آگے بیٹھ جاتے ہیں اس وقت تو پھر نہ نماز کا ہوش ہوتا ہے نہ تراویح کا.. اور پھر ابھی آپ سوشل میڈیاپر یہ لکھ دیں رمضان شو… سب وہاں اس کے خلاف ہی نظر آتے ہیں مگر مجھے یہ سمجھ نہیں آتی اسے دیکھنے والے کون لوگ ہیں اگر یہ شو نہیں پسند آ رہے ہماری عوام کو تو انکی ریٹنگ اتنی زیادہ کیوں بڑھ رہی ہے؟ کیا کسی اور سیارے کے لوگ آ کرانہیں دیکھتے ہیں؟.
Pakistani
نہیں ہم لوگ ہی دیکھتے ہیں میرا خیال ہے ہم پاکستانی جس چیز کی زیادہ مخالفت کر رہے ہوتے ہیں اسی کو زیادہ اپنا بھی رہے ہوتے ہیں. ہم جان بھی رہے ہوتے ہیں کے ایک کام نہیں ٹھیک پھر بھی کرنا وھی ھے کیوں کہ شیطان ہمیں بہکاتا بہت ہے۔.خدارا اس کے چنگل سے نکلیں کیوں کہ یہی وہ وقت ہے جب ہم اپنے لیے کچھ کر سکتے ہیں . بعد میں کچھ نہیں کر پائیں گے سو سمیٹ لیں نیکیاں جتنی سمیٹ سکتے ہیں..