گوجرانوالہ: تنظیم اہلسنت کے زیر اہتمام گوجرانوالہ میں نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کنونشن اور بعد ازاں جی ٹی روڈ سے اڈا گوندلانوالہ تک بہت بڑی” نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی” نکالی گئی جس کی قیادت تنظیم اہلسنت کے مرکزی امیرپیر محمد افضل قادری اور دیگر علماء ومشائخ نے کی، جبکہ بہت بڑی تعداد میں غلامان رسول شریک ہوئے۔
اس موقع پر علامہ ضیاء اللہ قادری، سید عبد الغفار شاہ، مولانا نصر اللہ خان، مولانا حنیف طاہر، مولانا ذکاء اللہ رضوی، علامہ فیروز الدین، صاحبزادہ داؤد رضوی، مولانا منشاء قادری، زاہد حبیب قادری، نصیر اویسی، نظام قادری اور مولانا سلمان رضوی ودیگر شخصیات نے خطاب کیا۔ تنظیم اہلسنت کے مرکزی امیر پیر محمد افضل قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور خلفاء راشدین نے سب کچھ ہونے کے باوجود اپنی بود وباش ایک عام شہری سے بہتر اختیار نہیں کی لہذا پاکستان کے حکمراناعلیٰ افسران اور تمام سیاستدان محلات اور پرتعیش زندگی چھوڑ کر سادہ بود و باش اختیار کریں تاکہ عوام میں کمتری کا احساس اور کرپشن بند ہو اور وطن عزیز ترقی کرے۔ انہوں نے کہا: یاد رکھو اگر نواز شریف بلاول بھٹو اور عمران خان جیسے سیاستدان محلات میں رہیں گے تو اُن کے کارندے اور حکومتی اہلکار کسی صورت کرپشن سے باز نہیں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو کلچر اور مغربی تہذیب اینٹی اسلام ہے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی وغضب کا سبب ہے حکومت فور ی طور پر مخلوط نظام تعلیم اورہر سطح پر بے پردگی وفحاشی کا خاتمہ کرے اور شرم وحیا وپاکبازی کی اسلامی اقدار کی ترویج کرے اور مسلم عورتوں کیلئے اسلامی لباس لازم قرار دے، سودی نظام معیشت ختم کیا جائے، زکوٰة عشر خراج جذیہ کا نفاذ کر کے ضرورتمندوں کی رہائش خوراک علاج، تعلیم اور دیگر بنیادی ضرورتیں پوری کی جائیں اورسودی قرضہ سکیم کو گھر گھر پھیلا کر اللہ اور رسول کیساتھ جنگ سے احتراز اور مضاربت کی بنیاد پر بینکاری وتجارتی نظام قائم کیا جائے۔
پیر صاحب نے مزید کہا کہ جس طبقہ نے تحریک پاکستان اور قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی انہی لوگوں کے وارثین دہشت گردی کے ذریعے وطن عزیز پاکستان کو توڑنے کے درپئے ہیں لہذا حکومت اور افواج پاکستان دہشت گردوں اور اُن کے سرپرستوں کیخلاف سخت ترین اقدامات اٹھائے اور میڈیا بھی دہشت گردوں کے حواریوں کو کوریج دینے سے احتراز کرے۔ اس موقع پر علماء اہلسنت نے اعلان کیا کہ اسلامیان پاکستان کسی صورت دہشت گردوں کی شریعت قبول نہیں کرینگے بلکہ حکومت فوری طور پر پاکستان بنانے والے سنی علماء ومشائخ کے وارثین کی مشاورت سے پاکستان کو نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور نظام خلافت راشدہ کا گہوارہ بنا کر تمام صوبوں اور نسلوں میں اسلام کی بنیاد پر حقیقی اتحاد قائم کرے۔ قائدین نے اعلان کیا کہ تنظیم اہلسنت ملک بھرمیں نظام مصطفی کنونشن اور نظام مصطفی ریلیاں منعقد کر کے حکومتعلماء ومشائخ اور میڈیا کو نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نفاذ کی طرف متوجہ کرتی رہے گی۔
نظریہ پاکستان کی اذان دیتی رہے گی اورانشاء اللہ آئندہ نظام مصطفی کنونشن اور نظام مصطفی ریلی کا انعقاد 24مارچ کو بعد نماز ظہر لالہ موسیٰ میں ہو گا۔ اس موقع پر پاکستان میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے، مزارات اولیاء پر غیر شرعی رسوم کے انسداد اور دینی تعلیم و تربیت کے بندوبست، نصاب تعلیم میں خوفِ خدا، محبت رسول ختم نبوت جہادخلفاء راشدین صوفیاء اسلام اور مسلم لیگ کا ساتھ دینے والے سنی علماء ومشائخ اور آل انڈیا بنارس سنی کانفرنس کے تذکرے شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔