تحریر: وقار انساء میری اور محترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کی آپس مین ملاقات ہوئی تو مین نے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ ایک پرنٹ میگزین میرا خواب ہے چونکہ ان کا تعلق ادبی دنیا سے بڑا پرانا ہے ہے اس لئے انہون نے بہت خوشی کا اظہار کیا۔
اب میگزین کے نام پر غور کیا گیا تو مين نے خوشی سے ايک لسٹ بنا ڈالی چنانچہ اسکا منفرد نام درمکنون تجويز کيا گيا جس کا مطلب ہوا چھپا ہوا موتی يا خزانہ اس ميں شائع ہونے والے موضوعات اور سلسلے بھی عنوان کے اعتبار سے منفرد اور خوبصورت ہین وقت کے ساتھ اس مين اور تبدیلیان بھی آئیں پہلا میگ ہم دونوں کے خواب کی تکمیل تھی جس مين ميری بیٹیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور کئی خوبصورت موضوعات پر بہترین کام کیا میری بڑی بیٹی ردا سیف نے ميرا بھرپور ساتھ ديا شگفتہ سرگوشیان بزم اشعار پاکستان کی سیر اور ریلوے پر ايک خوبصورت آرٹیکل لکھا زرناب سعد نے فیشن ھالیکس پر آرٹیکل لکھا۔
Shah Bano Mir
ایرج خالد نے ٹيلنٹ ہنٹ اور بچوں کی دنیا کو بہت اچھے انداز میں ترتیب ديا سرورق بھی بنايا اور فرنچ شاعری بھی کی جس مين رحماء خالد نے بھی شاعری کی اب اللہ کے فضل وکرم سے شاہ بانو مير ادب اکیڈمی کی مضبوط ٹيم سامنے آئی ہے جو اب درمکنون پر کام کر رہی ہين نام آپ سب کے جانے پہچانے ہیں جن کی دلکش تحريرين آپ کی نظر سے گزرتی رہتی ہین محترمہ شاہ بانو مير صاحبہ کے ساتھ وقار انساء صاحبہ ممتاز ملک صاحبہ انیلہ احمد صاحبہ اور نگہت سہيل صاحبہ شامل ہيں انشا اللہ یہ ميگ ہر لحاظ سے مکمل ہو گا – جو خوبصورت موضوعات کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔
اس کے علاوہ آپ مين سے جوبہنیں لکھنا چاہتی ہين وہ رابطہ کر سکتی ہيں شاہ بانو مير ادب اکیڈمی کھلی بانہوں سے آپ کو خوش آمديد کہتی ہے آپ مين سے کوئی حکمت سے آگاہی رکھتی ہيں تو وہ بھی رابطہ کر سکتی ہين اس کے لئے اشتہارات کے لئے بھی ہم سے رابطہ کریں بچوں کی دنيا مين اپنے ننھے منون کی تصاوير بھی شائع کروا سکتی ہين شگفتہ سرگوشيوں کے لئے سوال بھجوائين اور مزاح کے بھر پور جواب سے لطف اندوز ہوں۔
درمکنون کا جب نام تجويو کيا تو اس کی ایک تعارفی نظم میں نے لکھی جو کچھ یوں ہے جو پوچھا مياں جی نے ھمارے تم کيا لو گی سال نو کا تحفہ نہ مانگنا مجھ سے جھمکے کنگن کہ سونا اب تو ہوا ہے مہنگا۔
کہو تو پھول اور کارڈ لاؤں بوتیک سے کوئی جوڑا تمہیں دلاؤن تو بیوی نے ہنس کر میاں کو دیکھا نہ مانگوں گی مين کوئی مہنگا تحفہ يہ بات راز کی ہے مجھے بتانا کہ میرے ھاتھ لگا ہے چھپا خزانہ چھپا خزانہ کہان سے پايا کہاں سے تمہارےیہ ھاتھ آيا میان نے حيرت سے اس کو دیکھا نہ مانگوگی ہرگزتم کوئی مہنگا تحفہ دیکھو بات پہ اپنی قائم رہنا تحفے کی بات پھر نہ مجھ سے کہنا تو بيوی بولی يہ جانتی ہوں وعدہ نبھانا ہے مانتی ہوں مگر ہے اک شرط جو تم نبھانا سہ ماہی درمکنون گھر مين لانا موتی ھيرے جواہر پارے اسی شمارے مين چھپے ہین سارے