کراچی (جیوڈیسک) اسپتال ذرائع کے مطابق سول اسپتال کے شعبہ فزیو تھراپی میں چند ہفتے قبل ہزاروں روپے کی قیمتی مشینری چوری کرلی گئی جس کی وجہ سے شعبہ میں آنے والے مردوں اور خواتین مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جہاں پر وہ کئی کئی گھنٹوں تک انتظار کرنے کے بعد شعبہ میں موجود مشینری پر ہی اپنا فزیو تھراپی کراتے ہیں۔
اس شعبہ میں اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ و طالبات کو بھی شدید مشکلات کاسامنا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ سول اسپتال کا شعبہ فزیو تھراپی قدیم شعبہ ہے جس پر توجہ نہیں دی جارہی ،اس شعبے میں روزانہ 60 سے زائد مریض رپورٹ ہوتے ہیں جن میں سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔ شعبہ کی سربراہ شمع نعیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ فزیو تھراپی ڈپارٹمنٹ سے کوئی مشین چوری نہیں ہوئی، مریضوں کو تمام سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں ،کلاسز بھی روزانہ کی بنیادوں پر جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے مزید نہیں بتا سکتیں، پہلے اسپتال انتظامیہ سے اجازت مانگی جائے ۔اس موقع پر موجود او پی ڈی کی انچارج ڈاکٹر نور جہاں بلوچ نے بھی مزید تفصیلات بتاتے سے گریز کیا۔