کلیولینڈ (جیوڈیسک) کلیولینڈ امریکی ریاست اوہائیو میں 3 خواتین کو اغوا کرکے سالوں تک اپنے گھر میں قید رکھنے والے مجرم ایریل کاسترو نے جیل میں خود کشی کر لی۔ ایریل کاسترو کو امریکی عدالت نے 3 خواتین کو ایک دہائی تک قیدی بنانے اور جنسی زیادتی کرنے پر عمر قید اور ایک ہزار سال قید کی اضافی سزا سنائی تھی۔53 سالہ ایریل کاسترو نے ان خواتین کو ان کی مرضی کیخلاف قید میں رکھا اور ان سے جنسی زیادتی کرتے رہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کاسترو کو جب سیل میں لٹکا ہوا پایا گیا تو جیل کے میڈیکل سٹاف نے ان کی جان بچانے کی کوشش کی لیکن ناکامی کے بعد انہیں جیل کے ہسپتال روانہ کر دیا گیا جہاں امریکی وقت کے مطابق رات 9:30 بجے کے قریب انہیں مردہ قرار دیا گیا۔ جیل کے حکام نے کہا ہے کہ ان کی موت منگل کو دیر گئے ہسپتال میں ہوئی کیونکہ جیل کا میڈیکل سٹاف انہیں بچانے میں ناکام رہے۔ ایریل کاسترو کو انتہائی سخت حفاظتی اقدامات کے تحت حراست میں رکھا گیا تھا۔
وہ ایک ایسے سیل میں تنہا تھے اور ہر 30 منٹ کے وقفے پر ان کی سیل کا رانڈ لگایا جاتا تھا۔ اس حادثے کے بارے میں تفصیلی تحقیقات کی جاری ہیں۔ واضع رہے کہ سابق سکول بس ڈرائیور نے میشیل نائٹ، امانڈا بیری اور جیانا ڈی جیسس کو کلیولینڈ کی گلیوں سے 04-2002 کے دوران اغوا کیا تھا۔ اغوا کے وقت جینا کی عمر 14 سال تھی، امانڈا 16 سال کی تھیں جبکہ میشیل 21 سال کی تھیں۔
کاسترو کی گرفتاری اور تینوں خواتین کی بازیابی کے بعد چلنے والے مقدمے کے دوران کاسترو نے عدالت میں ایک غیر مربوط بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ’یہ سب ان کے سیکس کے عادی ہونے کی وجہ سے ہوا۔ مجھے یقین ہے کہ میں اس چیز کا عادی تھا اور اس نے مجھے اکسایا اور میں سمجھ ہی نہیں پایا کہ میں کچھ غلط کر رہا ہوں۔