لاہور (جیوڈیسک) دینی جماعتوں کی قیادت کی جانب سے تحفظ خواتین ایکٹ پر مذاکرات کے لئے حکومت پنجاب کو مذاکراتی کمیٹی بارے جو چار نام بھجوائے ہیں ان میں جماعت اسلامی کے اسد اللہ بھٹو، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر، ممبر اسلامی نظریاتی کونسل مولانا فضل علی حقانی اور سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ کے نام شامل ہیں۔
مشترکہ کمیٹی تحفظ خواتین ایکٹ پر مذاکرات کرے گی اور ایکٹ کا دوبارہ تنقیدی جائزہ لیا جائے گا۔ دوسری طرف بلاول بھٹو نے دینی جماعتوں کی قیادت سے مذاکرات پر ناراضی کا اظہار کر دیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آخر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سے مشاورت کیوں نہیں کی جا رہی۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی اسمبلی میں زیادہ نشتیں ہیں، انکا نقطہ نظر کیوں نہیں لیا جا رہا۔