تحفظ نسواں بل معاشرے کو دراصل عدم تحفظ سے دوچار کرنے کا منصوبہ ہے، محمد یوسف

Jamaat-e-Islami

Jamaat-e-Islami

کراچی : جماعت اسلامی ضلع وسطی کے جنرل سیکریٹری محمد یوسف نے کہا ہے کہ تحفظ خواتین ایکٹ۔ خاندانی وحدت کو توڑنے اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے مغربی ایجنڈے کی تکمیل کا ذریعہ ہے یہ قانون عورت کے ساتھ ناانصافیوں اور شرح طلاق میں اضافہ کا سبب بنے گااور اس پر عمل درآمد سے عورت زیادہ غیر محفوظ ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بفرزون یوسی 25، جامع مسجد طحہٰ میں فیملی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے ممبر عبدالرزاق اور ناظم علاقہ عمیر سعید سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ محمد یوسف نے مزید کہا کہ خاندانی استحکام ہی مضبوط معاشرے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ خاندان معاشرے کا بنیادی ادارہ ہے اور اس کی سربراہی اللہ تعالیٰ نے مرد کو دی ہے۔

عورت کو مرد کے برابر لا کھڑا کرکے حکمران طبقہ نا صرف خاندانی نظام کو کمزور کر رہا ہے بلکہ یہ عمل بجا طور پر قرآنی احکامات سے انحراف بھی ہے۔ تحفظ نسواں بل معاشرے کو دراصل عدم تحفظ سے دوچار کرنے کا منصوبہ ہے اور معاشرے کی حفاظت کے لئے مائوں پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ محمد یوسف نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں نظریاتی جنگ برپا ہے۔ حکمرانوں اور نام نہاد سیکولر طبقہ نے عوام پر یہ جنگ مسلط کی ہے۔

پاکستان کو اس کے نظریاتی تشخص سے دور کرنے اور مادر پدر آزاد معاشرہ بنانے کی سازش کی جارہی ہے مگر قوم مغرب کے ان غلاموں کو اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت نا م نہاد این جی اوز نے بڑے پیمانے پر سماجی تبدیلیوں کے لئے پروپیگنڈہ شروع کیا ہے۔ پنجاب میں تحفظ نسواں بل بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔