لاڑکانہ (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مقامی رہنمائوں میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، 21 نومبر کے اعلانیہ جلسے کیلئے الگ الگ جگہ مقامات پر جلسہ کرنے پر بضد، تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں 21 نومبر کو سونامی لانے کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی لاڑکانہ کے رہنمائوں میں اپنے حلقوں میں جلسہ کروانے پر اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں
ایک جانب عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنیوالے نوجوان سیاستدان حاجی شفقت انڑ کی جانب سے اپنے گائوں علی آباد باقرانی میں جلسہ کرنے کی تیاریاں شروع کی گئی ہیں جس کیلئے انہوں نے اپنی زرعی زمین کو ہموار بھی کروانا شروع کردیا ہے، دوسری جانب تحریک انصاف کے دیرینہ صوبائی رہنما شاہد حسین رند اور ان کے ساتھی 21 نومبر کا جلسہ لاڑکانہ شہر میں موجود بے نظیر بھٹو اسٹیڈیم میں کروانے پر بضد ہیں، شاہد رند کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اسٹیڈیم دس ایکڑ پر محیط ہے
جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد شرکت کر سکتے ہیں، جلسہ شہر میں ہونیکی وجہ سے خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک ہو گی جبکہ جلسہ شہر سے بارہ کلو میٹر دور دیہاتی علاقے باقرانی علی آباد میں ہونے سے شرکاء کی تعداد میں کمی ہوسکتی ہے۔