کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں نہ صرف مرد بلکہ خواتین میں بھی سگریٹ نوشی کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
ملک کی 54 فیصد آبادی تمباکو نوشی کرتی ہے جس میں خواتین میں سگریٹ نوشی کا رجحان 2 فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد ہو گیا ہے، اس وجہ سے خواتین میں منہ، پھیپھڑے اور چھاتی کا کینسر عام ہونے کے علاوہ بچوں کی صحت پر بھی تمباکو نوشی کے مضر اثرات پڑ رہے ہیں، اس بات کا انکشاف ماہرین صحت پروفیسر آف میڈیسن آغا خان اسپتال ڈاکٹر جاوید خان نے کیا، انھوں نے بتایا کہ کراچی میں اورنگی ٹائون کا سروے کیا گیا
جہاں کی آبادی 2 ملین کے قریب ہے تو خواتین صحت رضا کاروں کے ذریعے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق وہاں 12 ہزار خواتین کو تمباکو نوشی میں مبتلا پایا گیا جس میں 15 سے 80 سال تک کی خواتین شامل تھیں، ان میں سے 9143 خواتین نے اعتراف کیا کہ ان کے گھر میں ہر ایک عورت تمباکو نوشی کا استعمال کرتی ہے، ان میں 20 فیصد خواتین سگریٹ نوشی جبکہ 80 فیصد خواتین پان، گٹکا اور چھالیہ کا استعمال کرتی ہیں۔