کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) ٹھیکیدار کروڑ بس اسٹینڈ کا کام ادھورا چھوڑ کر غائب زیر تعمیر بس اسٹیڈ کی چھتیں بارشوں کے باعث ٹپکنے لگیں مسافروں اور عملہ کو شدید دشواری کا سامنا دوسری جانب بس اسٹینڈ کے مسافر خانہ کے با تھ روموں میں گندگی کئی کئی روز تک صفائی نہیں کی جاتی زیر تعمیر شیڈ کے ارد گرد کوڑا کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن عملہ ٹی ایم اے صفائی نہیں کر رہا کروڑ لعل کے عوامی سماجی حلقوں اورلوگوں میں ظفر سندھی محمد طارق بھٹی مستری فداحسین شارون شاہ اور محمد جنید طارق اور مسافروں نے ٹی ایم اے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بس اسٹینڈ کا کام فی الفور مکمل اور صفائی کے نظام کو بہتر کیا جائے۔ …………………………………. ………………………………….
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) سیلاب سے متاثرہ افراد کا راشن نہ ملنے پر اے سی کروڑ کے دفتر کے سامنے احتجاج پٹواری اور دیگر عملہ کے خلاف نعرہ بازی اور تبادلے کامطالبہ کیا ہے تفصیل کے مطابق موضع کھوکھر نشیب کی گیارہ بستیاں جس کے چار سو پچاس گھر سیلابی پانی کی نذر ہو گئے گورنمنٹ کی طرف سے جاری کردہ راشن نہ دیے جانے پر سیلاب متاثرین ملک اقبال حسین کھوکھر ،سید محمد ذوالقرنین شاہ سیٹھ محمد نواز فضل عباس بلوچ ارشاد عباس بلوچ سید مرید کاظم شا ہ سجادحسین خان ودیگر افراد پی ٹی آئی مخدوم شارون شاہ قریشی کے ہمراہ اے سی کروڑ کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا اور پٹواری کے تبادلے کا مطالبہ کیا۔
…………………………………. ………………………………….
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) خاوند کے تشدد سے تنگ آکر بیوی تنسیخ نکاح کیلئے کروڑ کی عدالت پہنچ گئی حراس منٹ کی درخواست دائر والدین سسرال تعاقب میں عدالت پہنچ گئے وکیل کے دفتر میں داخل ہو کر خاتون سمیت ایک شخص پر تشدد دکیل کے منشی کو دھمکیاں اطلاع ملنے پر کروڑ پولیس موقع پر پہنچ گئی لڑکی کو ڈیوٹی جج لیہ کی عدالت میں پیش کر دیا جس پر دارالامان بھجوا دیا گیا تفصیل کے مطابق بھکر کے علاقہ کی صائمہ بی بی دختر صابر حسین بلوچ جس کی شادی چار سال قبل افتخار حسین سے ہوئی جس کے بطن سے دو بچے پیدا ہوئے خاوند افتخار حسین نے صائمہ بی بی پر تشدداور مار پیٹ کرنا معمول بنا لیا صائمہ بی بی نے ایک بار دارالامان بھکر میں بھی پناہ لی تقریبا ایک ہفتہ قبل افتخارحسین نے مار پیٹ کر کے بچے چھین لیے اور گھر سے بھگا دیا جس میں خادم حسین بجرانی کے پاس نوتک میں پناہ حاصل کی اور بعدازاں صائمہ نے کروڑ کے وکیل صفدرعلی فراز ایڈوکیٹ کی وساطت سے فیملی کوٹ اور ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کے پاس تنسیخ نکاح اور حراس منٹ کی درخواست دائر کی جس کی گزشتہ روز پیشی تھی کہ صائمہ کے والدین اور سسرال تعاقب میں کروڑ پہنچ گئے وکیل کے چیمبر میں موجود صائمہ اور خادم حسین پر تشدد کیا اور صائمہ کو زبردستی لے جانے کی کوشش کی اسی دوران وکلاء اور منشی کی مداخلت کے باعث صائمہ کو چھڑا لیا گیا اور 15کو اطلاع دی گئی تو پولیس موقع پر پہنچ گئی پولیس کے اے ایس آئی احمد خان کی اور ایلیٹ فورس کے ہمراہ صائمہ کو ڈیوٹی مجسٹریٹ انجم شہزاد سدھو کے پاس لیہ بھجوا دیا گیا صائمہ نے دارالامان جانے کی خواہش ظاہر کی جس پر معزز عدالت نے صائمہ کو دارالامان بھجوا دیا صائمہ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کا خاوند افتخار حسین اس پر شدید تشدد کرتا ہے اور اس سے قبل کئی مرتبہ گھر سے نکال چکا ہے اور اس سے تنگ آکر تنسیخ نکاح دائر کی ہے اور اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔