کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) گلوبل ڈولپمنٹ آرگنائزیشن آواز فائونڈیشن خواتین کی سیاسی عمل میں شرکت کو بڑھانے اور عورتوں کے خلاف تشدد کے مسائل پر معاونت فراہم کر رہی ہے۔
جبکہ عوامی جگہ پر خواتین کی شرکت کے فروغ کیلئے پیروکاری کی مختلف سرگرمیوں، عورتوں کی اسمبلیوں ریلیوں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رابطے کرنے اور خواتین کو قومی دھارے میں شامل کر کے سازگار ماحول کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے ساتھ رابطہ کر کے انہیں اپنی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں برداشت ، رواداری اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کے ساتھ ساتھ صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
مردوں کے ساتھ ساتھ تمام شعبوں میں خواتین کو آگے لانا ہو گا۔ ہم نے سکولوں اور ہسپتالوں کی غیر مہیا سہولیات اور سٹاف کی کمی ، چار دیواری اور کمرے کی کمی کی نشاندہی کی اور سکولز کی چار دیواری اور کمرہ جات پر کام ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار گلوبل ڈولپمنٹ آرگنائزیشن کی انچارج انیلا عزیز ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر سائوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان مختار حسین کوارڈینیٹر مس طاہرہ نے گزشتہ روز ایک تقریب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں شہروں خصوصاً پسماندہ دیہاتی علاقوں میں تعلیم صحت اور انصاف کا حصول بہت مشکل ہے۔ گلوبل ڈولپمنٹ آرگنائزیشن ( آواز فائونڈیشن ) محروم طبقات کو انصاف کی فراہمی ، طلاق کے مسائل ، پیدائشی سرٹفیکیٹ اور چھوٹے چھوٹے جھگڑوں کے معاملات نمٹانے کیلئے سماجی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین خصوصاً اساتذہ اپنے فرائضِ منصبی صحیح طریقہ سے سرانجام نہیں دے رہے۔ اگر ایسا ہوتا تو لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولوں میں داخل نہ کرواتے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کے شہری انصاف ، تعلیم اور علاج و معالجے کی سہولتکی آگاہی کیلئے آواز فائونڈیشن کی خدمات حاصل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آر ایچ سی جمن شاہ میں گلوبل ڈولپمنٹ آرگنائزیشن ایک کروڑ روپے کے آلات جن میں سٹی سکن بھی شامل ہے مہیا کیئے۔ پاکستان میں ساڑھے 6 ہزار مریضوں کیلئے ایک ڈاکٹر جبکہ دیگر ممالک میں 1750 مریضوں کیلئے ایک ڈاکٹر موجود ہے۔ حکومت کو بڑے ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ BHU بیسک ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹروں سمیت چھوٹے ملازمین کی کمی کو پورا کرنا ہو گا۔