میرے لفظ معتبر ٹھہریں تیری یادوں کی تابش میں
Posted on January 28, 2014 By Majid Khan آپکی شاعری
Anwar Jamal Farooqi
میرے لفظ معتبر ٹھہریں تیری یادوں کی تابش میں
میں گیلے حرف لے کر جب بھی نکلوں تیز بارش میں
تمہیں بھی یاد تو ہو گا وہ ایک معصوم سا لڑکا
جو جنگل تک چلا آیا تھا اک تتلی کی خواہش میں
کبھی جب تم گئے رستوں پہ لوٹو گئے تو سمجھو گئے
کہ کیسے زندہ رہتا ہے کوئی سانسوں کی سازش میں
یوں ہی ہم نینہیں رکھی ہیں وہ شیشیاں جاناں
تمہارا عکس جھلکتا تھا تمہاری نیل پالش میں
اسے جب ڈھونڈنے نکلے تو خود کو کھو دیا انور
خسارہ کچھ تو ہونا تھا اس نادان کاوش میں
شاعر : انور جمال فاروقی–اولڈ ھم
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com