کراچی(جیوڈیسک) کراچی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ متحدہ کے ذمہ داران اور کارکنان نئی رابطہ کمیٹی کیلئے اپنے اپنے سیکٹر سے میرٹ کی بنیاد پر نام عبوری رابطہ کمیٹی کو دیں اور ناموں کیلئے کوئی لابنگ نہ کریں اگر کسی نے اپنی پسند کے فرد کو لانے کی کوشش کی تو ایسے ذمہ دار اور کارکن کا متحدہ سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔
کراچی ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی ، عبوری رابطہ کمیٹی اور دیگر شعبہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے تمام کارکنوں اور ذمہ داروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے سیکٹر سے میرٹ کی بنیاد پر پڑھے لکھے ایماندار شخص کا نام عبوری رابطہ کمیٹی کو دیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ ہفتہ کے اجلاس میں رابطہ کمیٹی کیلئے جو نام پیش کریں اس کیلئے کسی قسم کی لابنگ ہرگز نہ کریں اگر کسی نے پہلے سے ماحول بنا کر اپنی پسند کے فرد کو لانے کی کوشش کی اور تحقیق کرنے پر یہ بات ثابت ہو گئی تو ایسا عمل کرنے والے سیکٹر، سیکٹر کمیٹی اور سیکٹر کے کارکنان سے ان کا کوئی رابطہ اور واسطہ نہیں رہے گا۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر ساتھیوں نے اپنی اصلاح نہ کی تو پھر وہ اپنے قائد کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے کھو دیں گے۔ الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے تمام کارکنان کو ہدایت کی کہ اگر کوئی بھی ساتھی، تحریک سے خارج یا معطل کئے گئے افراد سے کسی قسم کی بدتمیزی، حجت بازی یا طعنہ زنی میں ملوث پایا گیا تو اس کی تحریک سے بنیادی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔ الطاف حسین نے تحلیل شدہ اور عبوری رابطہ کمیٹی کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن افراد کو جہاں جہاں ذمہ داریاں دی جائیں ،انہیں تحریک کا حکم سمجھتے ہوئے ادا کرنا چاہے خواہ انہیں پسند ہو یا نہ ہو۔
بصورت دیگر انہیں تحریک سے استعفی دینے اور علیحدہ ہونے کا بھی مکمل اختیار ہو گا۔ الطاف حسین نے عبوری رابطہ کمیٹی کے ارکان گلفراز خان خٹک، یوسف شاہوانی، افتخار اکبر رندھاوا اور محمد اشفاق منگی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں رابطہ کمیٹی سے علیحدہ نہیں کیا گیا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ غرور اور گھمنڈ کریں بلکہ آپ کو مزید عجز وانکساری سے کام لیتے ہوئے زیادہ وقت دیکر کڑے اور مشکل وقت میں تحریک کا ساتھ دینا ہو گا۔