گجرات (جی پی آئی) ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ بھٹہ خشت پر کام کرنیوالے مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، بھٹہ مالکان مزدوروںکی سوشل سکیورٹی میں رجسٹریشن کرائیں ۔ یونین کونسلوںکے سیکرٹریز خود بھٹہ جات پر جاکر مزدوروں کے بچوں کے نام رجسٹرڈ کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے بھٹہ مزدروں کو انکے حقوق سے آگاہی کے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ای ڈی او سی ڈی چوہدری محمد نواز ، ڈی او لیبر زاہد مسعود ، مظفر محسن ،مزدور راہنما پیرزادہ امتیاز سید ، چوہدری افتخار احمد ، سینئر منیجر ایجوکیشن محمد منشاء ، چوہدری غضنفر ، پی ایس او ندیم بٹ ، چوہدری ظہور الٰہی و بھٹہ مالکان اور محنت کشوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
ڈی سی او لیاقت علی چٹھہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھٹہ خشت دنیا کی قدیم ترین اور دوسری صنعتوں کی طرح ملک کی ایک صنعت ہے جو مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے نئی پالیسی کے تحت سات سال تک عمر کے بچوں یونین کونسلوںمیں رجسٹریشن کی اجازت دے دی ہے ضلع بھر کے سیکرٹریز یونین کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ سات سال سے کم عمر کے بچوں کو بھٹوں پر جا کر رجسٹرڈ کریں اور ان کے برتھ سرٹیفکیٹ جاری کریں اگر کوئی سیکرٹری یونین کونسل 15دن کے اندر اندر کسی بھی بھٹہ پر نہیں پہنچتا تو بھٹہ مالکان مجھے اطلاع کریں۔
انہوںنے بھٹہ خشت مالکان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے مزدوروں کے حالات بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور ان کے حقوق پورے کریں تو وہ آپ کو بہتر خدمات فراہم کرنے میں مدد کریں گے ۔انہوںنے کہا کہ مزدوروں کے شناختی کارڈز اور سوشل سیکورٹی کارڈز ، لیبر رجسٹریشن ، اوولڈ ایج بینیفٹ جیسی حکومت سہولیات سے مستفید ہونے میں مدد فراہم کریں اس اقدام سے آپ کے مسائل بھی کم ہونگے اور گورنمنٹ کیلئے بھی آسانی پیدا ہو گی۔
ڈائریکٹر سوشل سیکورٹی مظفر محسن ، اولڈ ایج بینفٹس اور دیگر محکموں کے افسران نے سیمنار میں بھٹہ مزدوروں کی رجسٹریشن کے لئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھٹہ مزدوروں کے سوشل سیکورٹی کارڈز جاری کرنے کا حکم دیا ہے ۔ بھٹہ مالکان مزدوروں کے کارڈز بنائیں اور میڈیکل سہولیات سے پوری فیملی اور ان کے بوڑھے والدین مستفید ہو سکیں۔
بھٹہ مالکان مزدوروں کے زیادہ سے زیادہ سوشل سیکورٹی کارڈز بنوائیں تا کہ ان کو حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔