اسلام آباد (جیوڈیسک) عوامی تحریک کے کارکنوں پر تشدد کے خلاف قومی اسمبلی سے اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا، ایم کیو ایم نے کل یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بھی اپوزیشن ارکان نے عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ شریف برادران نے جمہوریت پر دھاوا بول دیا۔ لاہور میں عوامی تحریک کے کارکنوں پر تشدد اور ہلاکتوں کے خلاف قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے واک آؤٹ کیا۔اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ لاہور میں کارکنوں کو مار کر حکمران جمہوریت کی کون سی خدمت کر رہے ہیں۔
کیا حکمران جمہوریت کی بساط لپیٹنا چاہتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے شب خون مارا ہے ، یہی صورتحال رہی تو جمہوریت کہاں جائے گی۔ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ لاہور میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔
ایم کیو ایم نے پنجاب پولیس گردی کیخلاف کل ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا۔ ماڈل ٹاؤن واقعے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے عوامی تحریک کے کارکنوں کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا اعلان کر دیا ، وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے پرتشدد واقعات کے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔ طاہر القادری کو پنجاب میں نو گوایریا نہیں بنانے دیں گے۔ طاہر القادری کا جمہوریت، دستور کی بحالی میں کوئی رول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا طاہر القادری پیری مریدی کی آڑ میں ملک میں فساد پھیلانا چاہتے ہیں۔ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ جس طرح پاکستان کے دل لاہور میں خون کی ہولی کھیلی گئی یہ قابل مذمت ہے۔معصوم شہریوں کے قتل عام گھنائونا جرم ہے۔متحدہ کل یوم سوگ منائے گی۔ تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی نے کہا کہ حکومت نے جمہوریت پر دھاوا بول دیا ہے۔
کارکنوں کا قتل عام قابل مذمت ہے۔ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔پاکستان مسلم لیگ ق کے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف اقدام سے ثابت ہو گیا ہے کہ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے بھی حکومت کی ہے اور پنجاب حکومت چلائی ہے لیکن کبھی ایسا اقدام نہیں کیا کہ محب وطن شہریوں کو قتل کر دیا گیا ہو،انھوں نے کہا کہ شریف بردران مودی کے ایجنٹ ہیں اور وہ قوم سے فوج کی حمایت کا بدلہ لے رہے ہیں۔