تحریر: ڈاکٹر عبدالمجید چوہدری دنیا میں بسنے والا ہر ا نسا ن فطر ی طو ر پر مسرت اور خو شی کا متلا شی رہا ہے ۔ جس دن کو سا رے غم و اندوہ بھلا کر اپنے قو می جشن کی یا د گارسمجھ کر اپنے رسم و رواج کے مطا بق منا تا ہے ۔ کسی میں لہو ولعب کا رنگ غا کب ہو تا ہے ،کو ئی شر ا ب و کبا ب کی مستی سے لطف اندوز ہوتا ہے تو کو ئی نا چ و گا نے میں مگن ر ہتا ہے ۔ غر ض کہ خو شی منا نے کے ا یا م اور ان کے طو ر طر یقے ہر قو م کی تہذیب کے تر جما ن ہو تے ہیں عید ا لفطر بھی خوشی کا ایک ا ہم اور عظیم ا لشان دن ہے مگر اس کی نو عیت کچھ اورہی ہے ۔ درا صل اللہ نے دنیا کی چیزوں میں سر داری اور بلند ی انسا ن کو عطا کی ۔
جب بندہ مسلمان پو رے ا یک ما ہ پا بند ی کے سا تھ روزہ اور اس کے متعلق ا حکا ما ت پر عمل کر لیتا ہے ۔جس سے خد ا کی یا د ،مو ت کا خا ف اور ا للہ کے بندوں کے سا تھ ہمد ردی کا جزبہ اس کے دل و دما غ میں ر چ بس جا تا ہے ۔من چا ہی ز ند گی پر رب چا ہی زند گی کا رنگ چڑ ھ جا تا ہے تو اللہ اس کڑ ی آ ز ما ئش اور سخت ا متحا ن کے بد لے یہ خو شی کا دن عطا کر تا ہے ۔ جس کو ہم (عیدالفطر)کے نا م سے یا د کر تے ہیں ۔ در اصل عید ا لفطر کا تعلق قر آ ن پا ک کے نزول، ر مضا ن ا لمبا رک اور اس کے روزے سے ہے ۔ عید حقیقتا دو جہا ن کے پا لنہا ر کا ا نعا م ہے ۔ اس کی حقیقی مسر ت اور سچی خو شی تو اسی کو حا صل ہو تی ہے ۔اور اسے ہی عید منا نے کا پو را حق ہے جس کو یہ سعا دت ہو کہ وہ رمضان کا پو را مہینہ اپنے پر وردگا ر کا حکم بجا لا ئے ۔ جس نے قر آ ن کر یم کے مطا بق زند گی گزاری ،اور روزے ر کھے اور اسے اللہ کا حکم سمجھ کر پو را کیا ۔
EID UL Fitr.
یا د رکھیئے ۔ خو شی کے اس مبا رک دن میں ا للہ کی نظر میں اس کی خوشی خو شی نہیں جو ضر ورت مندوں ،بیکسو ، نا داروں ، پڑو سیو ں اور یتیمو ں کو بھلا کر بز م مسر ت سجا تا ہو ۔اس لئے آج سب سے پہلا فر یضہ یہ ہے ۔کہ ضر و رت مند اور پر یشا ن حا ل کو تلا ش کر کے ا س کی حا جت روائی کر ے ۔عید ا لفطر ہمیں اس حقیْت کی یا د بھی دلا تی ہے کہ ا نسا ن کی ز ند گی کا مقصد ا یک ا یسے معا شر ہ اور سما ج کی تشکیل کر نا ہے جس میں ا نسا ن محسن بن کر جیئے ، اسی طرح ہر فر د نہ یہ کہ صر ف ظا ہر ی طو ر پر صا ف اور پا کیز ہ رہے بلکہ دوسروں کی زند گی کو بھی مکمل حسیں اور دلکش بنا ئے ، یا را ن وطن کی خد مت کر نا ، ان کی ضر ورتوں کا خیا ل رکھنا اپنی خو شیو ں کا ا ہم حصہ جا نے ۔
اسی طر ح عید ہمیں دو ستو ں سے محبت ، غیر و ں پر کر م کر نے کا سبق دیتی ہے ۔اس لئے عید منا تے و قت ہم اس عہد کی تجد ید کر یں کہ ہم ہمیشہ اپنے بھا ئیوں کے ئے ا یثا ر کر یں گے ۔ عو ا م کی خد مت کو ا پنا شعا ر بنا ئیں گے ۔آج ہم ملک اور قوم کی سلا متی کے ئے خد ا کے در با ر میں دعا کرے ۔خو ف خد ا ، غر یبو ں کے سا تھ ہمد ردی کی صفت اور بھلا ئی کا جذبہ جو ر مضا ن میں حا صل کیا ہے اسے کسی حا ل میں ضا ئع نہ ہو نے دیں گے ۔