راولپنڈی (جیوڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں یادگارِ شہداء پر منعقد ہونے والی یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریب میں شرکت پر سب کا شکرگزار ہوں، آج وطن پر چھائے اندھیرے چھٹ رہے ہیں، شہداء کا خون ہم پر قرض ہے، جو قومیں شہداء کا خون بھول جاتی ہیں، انہیں تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی، پاک فوج اور قوم کی طرف سے شہداء کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ 1947ء سے لیکر آج تک جانبازوں نے وطن کی پکار پر لبیک کہا ہے، فوج دہشت گردوں کو ختم کر سکتی ہے لیکن انتہاء پسندی پر قابو پانے کے لئے وطن کا ہر شہری ردالفساد کا سپاہی ہونا چاہئے۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ بھٹکے ہوئے جو کچھ کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے، قومی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، پاکستان کی بنیادوں میں لاکھوں شہداء کا خون شامل ہے، ماضی میں بہت نقصان اٹھایا ہے، اب ہماری کامیابی اور دشمن کی پسپائی کا وقت ہے، یہ ہماری بقاء کی جنگ ہے جسے آنے والی نسلوں کے لئے جیتنا ہے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان دہشت گردی کیخلاف ایک روشن مثال ہے، ہمیں بلوچستان کی غیور عوام پر فخر ہے جنہوں نے دہشت گردوں کو مسترد کر دیا، پاک چین دوستی باہمی احترام کی درخشاں مثال ہے، سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا سرمایہ اور امن کی ضمانت ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، پاکستان نے چالیس سال کی بدامنی کے باوجود وحدت کو سنبھالے رکھا، ہم جنگ اور دہشتگردی کیخلاف ہیں، کشمیر میں کھلی ناانصافی اور بھارت کا کردار سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے دشمن کو تنبیہ کی کہ کنٹرول لائن پر منصوبہ بندی کے تحت نشانہ بنانے کے عمل کو بند کیا جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کو اپنی بساط سے بڑھ کر سہارا دینے کی کوشش کی اور نیک نیتی کیساتھ افغانستان میں مذاکرات کی کوشش کی۔
جنرل باجوہ نے بتایا کہ بارڈر پر 2600 کلو میٹر پر باڑ لگا رہے ہیں، اپنی سرزمین کو کسی دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، امریکہ سے امداد نہیں عزت اور احترام چاہتے ہیں، ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہئے، پاکستان کے سکیورٹی خدشات کو دور کرنا ہو گا، ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہو گا، جمہوری روایات کی مضبوطی ہم سب کی مضبوطی ہے، پاکستان کی طاقت کا اصل سرچشمہ نوجوان ہیں، وطن پر نثار ہونے والے شہداء اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کرتا ہوں، فوج قوم کے تعاون کے بغیر کچھ نہیں، پاک فوج ہر مشکل وقت میں آپ کیساتھ ہے۔ خطاب سے قبل آرمی چیف نے یادگار شہداء پر پھول چڑھائے جبکہ خطاب کے بعد انہیں پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی دی۔