اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی بینک نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جائزہ مشن کو ٹیکسوں سیمت متعلقہ ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بورڈ حکام سے رجوع کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عالمی بینک 30 کروڑ ڈالر کی لاگت سے پاکستان میں ٹیکس ایڈمنسٹریشن ریفارمز پروگرام (ٹی اے آر جی)شروع کرنے جا رہا ہے جس کے لیے تمام ہوم ورک مکمل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حال ہی میں عالمی بینک کا جائزہ مشن ایف بی آر کا دورہ مکمل کرکے گیا ہے جس میں مذکورہ پروگرام کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے۔
وفد نے ایف بی آر کے فیلڈ فارمشنز کا بھی دورہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جائزہ مشن نے اپنے گزشتہ دورے میں بھی ایف بی آر کے مختلف ڈپارٹمنٹس (ونگز) سے ڈیٹا مانگا تھا تاکہ ایف بی آر کا فنکشنل ریویو مکمل کیا جاسکے مگر ایف بی آر کے ماتحت ڈپارٹمنٹس کی جانب سے ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔
حالانکہ ایف بی آر کے ایس پی اینڈ آر ایس ونگ کی جانب سے تمام ونگز کو ڈیٹا تیار کرکے فراہم کرنے کا بھی کہا گیا تھا مگر اس کے باوجود ڈیٹا نہیں دیا جاسکا اور اب پھر عالمی بینک کا جائزہ مشن دورہ مکمل کرکے واپس چلا گیا مگر ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا جس کے لیے عالمی بینک نے ایف بی آر کو لکھا ہے کہ جائزہ مشن نے گزشتہ دورے میں مختلف ونگز سے درکار ڈیٹا کے حصول کی درخواست کی تھی مگر ڈیٹا نہیں دیا گیا جبکہ متعلقہ ونگز کو ڈیٹا کی فراہمی کے لیے مجوزہ پرفارمہ بھی بھجوایا گیا تھا مگر اس کے باوجود ڈیٹا فراہم نہیں کیا جارہا۔
لہذا ایف بی آر تمام متعلقہ ونگز کو ہدایت کرے گہ بیس لائن ڈیٹا کے ساتھ متعلقہ ونگز کا درکار ڈیٹا عالمی بینک جائزہ مشن کو فراہم کیا جائے تاکہ ایف بی آر کا فنکشنل ریویو مکمل ہو سکے۔