پینسلوینیا (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 35 لاکھ 53 ہزار سے تجاوز کر گئی اور اموات ڈھائی لاکھ تک جا پہنچی ہیں جب کہ ساڑھے 11 لاکھ سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
یورپ میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ سست پڑنے کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ جرمنی، اسپین، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ نے لاک ڈاون میں نرمی کردی۔ اسپین میں کورونا کےنئے کیسوں میں واضح کمی کے بعد لاک ڈاون میں نرمی کی گئی۔دارالحکومت میڈرڈ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے پارکوں کا رخ کیا۔ نوجوان ورزش کرتے نظر آئے۔جرمنی میں بھی پابندیاں نرم کر دی گئیں۔ ایک ماہ سے زائد کی بندش کےبعد گرجا گھر بھی کھول دیے گئے۔
جنوبی کوریا میں کورونا کیسوں میں کمی کے بعد تفریحی مقامات پر عوام کاہجوم لگ گیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد ساحل سمندر پر بھی جا پہنچی۔ایران میں چند شہروں میں کل سے مساجد کھولنے کا اعلان کر دیا گیا۔ دوسری جانب روس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور ایک ہی دن میں 10 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔ مجموعی مریضوں کی تعداد ایک لاکھ پینتیس ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
ادھر برطانیہ میں لاک ڈاون آئندہ ماہ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔وزیراعظم بورس جانسن کہتے ہیں کہ جب وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے تو ان کی موت کے بعد کی منصوبہ بندی کر لی گئی تھی۔بیماری کے دوران انہیں بہت زیادہ آکسیجن کی ضرورت پڑی۔
بھارت میں فضائیہ کے طیاروں نے طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے مارچ پاسٹ کیا اور ہیلی کاپٹر کی مدد سے ڈاکٹرز اور نرسز پر پھول بھی برسائے گئے۔
امریکا کورونا وائرس کے شکنجے میں، نئے مریضوں اور اموات کی تعداد میں کمی نہ آئی۔ امریکا میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 11لاکھ 88 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جب کہ ہلاکتیں 68 ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں۔ کئی ریاستوں میں لاک ڈاون کے نفاذ کے خلاف ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ تاہم کئی ریاستوں میں زندگی معمول کی جانب لوٹ رہی ہے۔ نیویارک میں گرم موسم اور دھوپ نکلنے کے بعد سینکڑوں لوگوں نے پارکس کا رخ کیا۔ پولیس لوگوں کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی یاد دہانی کراتی رہی۔
ریاست پینسلوینیا اور نیوجرسی میں لوگوں کو پارکس اور گالف کورسز میں جانے کی اجازت دے دی گئی۔ ریاست فلوریڈا میں کل سے لاک ڈاون نرم کر دیا جائے گا۔ دکانیں اور ریسٹورنٹس کھولنے کی اجازت ہوگی تاہم اسکول، جم اور حجام کی دکانیں بند رہیں گی۔ امریکا میں کورونا وائرس کے باعث معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اندازاً تین کروڑ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف امریکی سرمایہ کار وارن بفے نے کہا ہے کہ عالمی وبا نے دنیا کی معیشت اور ان کی سرمایہ کاری کو شدید متاثر کیا ہے تاہم اس بحران نے غیر معمولی بحران کے مقابلے کے حوالے سے امریکا کی صلاحیت کے بارے میں امید کو بڑھا دیا ہے۔ امریکی حکومت کے معاشی مشیروں نے عندیہ دیا ہے کہ وبا سے کاروباری اداروں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے حکومت کو مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ اتوار کو سعودی عرب کی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار رہی ہے اور عالمی ادارے کے موڈی کے مطابق سعودی عرب میں سرمایہ کاروں کو سنبھلنے میں وقت درکار ہوگا۔