اسٹاک ہوم (اصل میڈیا ڈیسک) دنیا بھر میں گذشتہ سال کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے باوجود عالمی فوجی اخراجات میں 2۰6 فی صد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے اور یہ 19 کھرب 8 ارب ڈالرز تک جا پہنچے ہیں۔
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قائم بین الاقوامی امن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سِپری) کی سوموار کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پانچ ممالک امریکا ، چین ، بھارت ،روس اور برطانیہ نے 2020ء میں سب سے زیادہ فوجی اخراجات کیے ہیں۔دنیا بھر میں کل دفاعی اخراجات میں ان ممالک کا حصہ 62 فی صد ہے۔
سپری کے محقق ڈیاگو لوپس ڈی سلوا کا کہنا ہے:’’ہم پورے یقین کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ کرونا وائرس کی وبا نے 2020ء کے دوران میں عالمی فوجی اخراجات پر کوئی نمایاں اثر نہیں چھوڑاہے۔‘‘
کووِڈ-19 کی وبا کی وجہ سے عالمی جی ڈی پی میں تو کمی واقع ہوئی ہے مگر جی ڈی پی کے مقابلے میں فوجی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور 2020ء میں اس کی اوسط شرح 2۰4 فی تک پہنچ گئی تھی جبکہ 2019ء میں یہ شرح 2۰2 فی صد رہی ہے۔
تاہم بعض ممالک نے اپنے دفاعی بجٹ کا رُخ کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی طرف پھیردیا تھا۔ان میں چلّی اور جنوبی کوریا نمایاں ہیں۔البتہ برازیل اور روس ایسے بعض ممالک نے 2020ء میں اپنے مختص کردہ فوجی بجٹ میں سے کم رقوم خرچ کی ہیں۔
گذشتہ سال امریکا کے فوجی اخراجات 778 ارب ڈالر تک پہنچ گئےتھے۔یہ رقم 2019 کے دفاعی بجٹ کے مقابلے میں 4۰4 فی صد زیادہ تھی۔امریکا دنیا بھر میں دفاع پر سب سے زیادہ رقوم صرف کرتا ہے۔2020ء میں کل عالمی فوجی اخراجات میں اس کا حصہ 39 فی صد تھا۔
امریکا نے گذشتہ مسلسل تین سال کے دوران میں اپنے فوجی اخراجات میں اضافہ کیا ہے جبکہ اس سے پیوستہ سات سال کے دوران میں اس مد میں اخراجات میں کمی تھی۔
چین دنیا میں دفاع پر سب سے زیادہ رقوم خرچ کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔2020ء میں اس نے دفاع پر کل 252 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔گذشتہ سال کے دفاعی بجٹ کے مقابلے میں اس کے یہ اخراجات 1۰9 فی صد زیادہ تھے۔ چین کے فوجی بجٹ میں گذشتہ 26 سال سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔سپری کے ڈیٹابیس کے مطابق چین دنیا کا واحد ملک ہے جس کے فوجی اخراجات میں گذشتہ ربع صدی سے مسلسل اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے۔