لارڈز (جیوڈیسک) پاکستان اور افغانستان کی کرکٹ ٹیموں کا جذبہ بڑھانے ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ لیڈز میں آئے شائقین کرکٹ کی جانب سے میچ کے آغاز سے قبل ہی نعرے بازی عروج پر تھی مگر جوں جوں میچ میں افغانستان کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین پاکستانی بولرز کے سامنے وکٹیں گنواتے رہے افغان شائقین کا جوش اور جذبہ غصے میں بدلنے لگا۔
افغان شائقینِ کرکٹ کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے حق میں نعرے لگاتے کرکٹ فینز پر غصہ آنے لگا، پہلے اسٹیڈیم کے اندر پاکستانی کرکٹ فینز سے الجھنے پر افغانستان کے شائقین کرکٹ کو اسٹیڈیم سے باہر نکالا گیا، مگر معاملہ یہاں نہ رکا اور افغان کرکٹ فینز نے اسٹیڈیم کے اندر موجود پاکستانی شائقین کرکٹ کو پانی بوتلیں مارنا شروع کردیں۔
پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے والے افغان شائقین کرکٹ کو اسٹیڈیم سے باہر نکالا گیا تو انہوں نے ہیڈنگلے کرکٹ گراؤنڈ کے باہر موجود پاکستانی کرکٹ کی شرٹ زیب تن کیے نوجوانوں پر دھاوا بول دیا اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس تمام کارروائی کے دوران اسٹیدیم میں موجود سیکیورٹی اسٹاف نے افغانستان کرکٹ ٹیم کے 2 سپورٹرز کو تحویل میں لے لیا، اپنے ساتھیوں کو تحویل میں لیے جانے پر افغان کرکٹ فینز کا سیکیورٹی حکام سے بھی جھگڑا ہوا اور وہ اسٹیڈیم کے جنگلے پھلانگ کر گراؤنڈ میں آنے کی کوشش کرتے رہے۔
اس تمام کاروائی کی عکس بندی کرنے والے پاکستانی صحافیوں پر بھی افغان شائقینِ کرکٹ نے حملہ کردیا اور ان کے موبائل چھننے کی کوشش کرتے رے، موبائل فون دینے سے انکار پر افغانستان کرکٹ ٹیم کے سپورٹرز نے پاکستانی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، جس پر اسٹیڈیم سیکیورٹی اسٹاف پاکستانی صحافیوں کو بحفاظت اسٹیڈیم لایا۔
اس تمام صورتحال پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند کرکٹ فینز کے جھگڑے کے بارے میں مکمل آگاہ ہیں، آئی سی سی اسٹیڈیم سیکیورٹی اسٹاف اور ویسٹ یارکشائر پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔
ترجمان آئی سی سی کا کہنا ہے کہ چند فینز کی جانب سے ایسے کسی رویہ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، دیگر شائقین کا لطف خراب کرنے والوں کے خلاف جامع کاروائی کریں گے۔