ٹاؤنٹن (جیوڈیسک) کرکٹ ورلڈ کپ کے 17 ویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 41 رنز سے شکست دے دی۔
پاکستانی بیٹسمینوں نے فاسٹ بولر محمد عامر کی کیریئر بیسٹ بولنگ پر پانی پھیرتے ہوئے 308 رنز کے ہدف کو پہاڑ بنالیا۔
آسٹریلیا کی ٹیم محمد عامر کی شاندار بولنگ کے باعث 49 اوورز میں 307 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جواب میں پاکستان 45.4 اوورز میں 266 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگیا۔
محمد عامر نے اپنے کیریئر کی شاندار بولنگ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ ایک روزہ میچوں میں 5 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کیا۔
ٹاؤنٹن کے کاؤنٹی کرکٹ گراؤنڈ میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پچ پر گھاس اور نمی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
سرفراز کی منصوبہ بندی کے برعکس آسٹریلیا کو ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ نے بہترین آغاز فراہم کیا اور دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 146 رنز بنائے۔ ایرون فنچ کو محمد عامر نے شکار کرکے پاکستان کو پہلی وکٹ دلائی۔
اس دوران پاکستان کی فیلڈنگ انتہائی ناقص رہی اور کئی کیچ ڈراپ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی مواقع پر مِس فیلڈنگ کا بھی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔
آسٹریلیا کی دوسری وکٹ 29 ویں اوور میں 189 رنز پر گری۔ اس موقع پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ آسٹریلیا باآسانی 350 رنز بنا لے گا لیکن پاکستانی بولرز اور فیلڈرز کا رویہ یکسر تبدیل ہوا اور پاکستان میچ میں واپس آتا دکھائی دیا۔
42 ویں اوورز میں آسٹریلیا کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 288 تھا مگر پاکستانی بولرز نے آخری سات اوورز میں صرف 19 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں اور دفاعی چیمپیئن کو 307 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
آسٹریلیا جانب سے ڈیوڈ وارنز 107 اور ایرون فنچ نے 82 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ پاکستان کی جانب سے محمد عامر 30 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ عامر کے ون ڈے کیریئر میں پہلا موقع تھا جب انہوں نے پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز فخر زمان اور امام الحق نے کیا۔ صرف دو کے مجموعی اسکور پر فخر زمان غیر ذمہ دارانہ اسٹروک کھیلتے ہوئے باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وہ کوئی رن نہ بناسکے۔
دوسری وکٹ پر بابر اعظم اور امام الحق نے اسکور 56 تک پہنچایا، اس موقع پر بابر اعظم 30 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد محمد حفیظ امام الحق کا ساتھ دینے آئے اور دونوں نے اسکور 136 پر پہنچادیا۔ اس موقع پر امام الحق 75 گیندوں پر 53 رنز بناکر کمنز کا شکار بن گئے۔ مجموعی اسکور میں 10 رنز کے اضافے کے بعد محمد حفیظ بھی 46 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
147 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کی پانچویں وکٹ گری جب شعیب ملک بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔ 160 کے اسکور پر آصف علی صرف 5 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اس موقع پر حسن علی نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 15 گیندوں پر 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 32 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد وہاب ریاض کریز پر آئے اور اپنی دھواں دار بیٹنگ سے پاکستان کو میچ میں واپس لے آئے تاہم وہ میچ فنش نہ کرسکے اور 39 گیندوں پر 3 چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
مچل اسٹارک کی یارکر پر محمد عامر بھی بولڈ ہوگئے۔ وہ کوئی رن نہ بناسکے۔ آخری بیٹسمین شاہین شاہ آفریدی تھے جو کریز پر آئے، ان کے ساتھ کپتان سرفراز احمد بھی وکٹ پر موجود تھے۔
45 ویں اوور کی آخری گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے سنگل لیا جس کے بعد 46 ویں اوور میں انہیں دوبارہ اسٹرائیک مل گیا اور سرفراز دوسرے اینڈ پر کھڑے رہے۔
کین رچرڈسن نے شاہین آفریدی کو 3 گیندیں مس کرائیں، چوتھی گیند پر شاہین آفریدی نے ہلکا اسٹروک کھیلا جس پر سرفراز نے رن لینے کی کوشش کی اور دوسرے اینڈ پر رن آؤٹ ہوگئے۔
سرفراز احمد نے 48 گیندوں ایک چوکے کی مدد سے 40 رنز بنائے۔
یوں پاکستان کی پوری ٹیم 45.4 اوورز میں 266 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور آسٹریلیا یہ میچ 41 رنز سے جیت گیا۔آسٹریلیا کی جانب سے پیٹ کمنز نے 3، مچل اسٹارک اور کین رچرڈسن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ڈیوڈ وارنر کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس میچ میں پاکستان ٹیم میں ایک اور آسٹریلوی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی تھیں، اسپنر شاداب خان کی جگہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی گرین شرٹس میں شامل کیا گیا جب کہ انجری کے شکار مارکس اسٹوئنس اور ایڈم زمپا کی جگہ شان مارش اور کین رچرڈسن کو گیارہ رکنی آسٹریلوی ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔
ورلڈکپ میں دونوں ٹیمیں اب تک 10 بار آمنے سامنے آئی ہیں اور آسٹریلوی ٹیم کا پلڑا بھاری رہا ہے، گرین شرٹس نے 4 اور کینگروز نے 6 میچز میں کامیابی سمیٹی۔